[]
تمام صاحبِ جائیداد سے خواہش کی جاتی ہے کہ وہ عاجلانہ طور پر اپنے اثاثہ جات کی منصفانہ تقسیم کردیں اور احکامِ شریعت کو پیشِ نظر رکھیں۔
بیٹی کو اس کا حق بیٹے کے بالمقابل نصف دیں اور بیٹی سے ایک اقرار نامہ اسٹامپ پیپر پر لے لیں کہ اس کا شرعی حق حاصل ہوچکا ہے اور وہ آئندہ اس کا مطالبہ نہیں کرے گی۔
گو کہ زندگی میں ورثہ نہیں مل سکتا لیکن زندگی ہی میں اگر جائیداد تقسیم کردی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہوگا۔
اس مقصد کی تکمیل کے لئے بیٹوں کو راضی کرنا ہوگا اور انہیں تلقین کرنی ہوگی کہ اگر بیٹی اپنے حق کے مطالبہ کے لئے کھڑی ہو تو تمہارے برابر حق حاصل کرلے گی کیوں کہ ملک کا قانون ہی ایسا ہے۔
لہٰذا اس کام کی عاجلانہ تکمیل کی ضرورت ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ بعد میں پچھتانا پڑے۔ بیٹیوں کو ان کا حق بذریعۂ ہبہ دیاجاسکتا ہے جس کے لئے رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔
۰۰۰٭٭٭۰۰۰