[]
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہم مختلف زبانیں بولتے ہیں، مختلف لباس پہنتے ہیں، مختلف طرز زندگی اپناتے ہیں، لیکن ہم ایک ہیں۔ یہی اتحاد ہماری اصل طاقت ہے۔
جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ایک وفد نے ‘وطن کو جانو’ پروگرام کے تحت پیر کو راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ صدر جمہوریہ نے وفد کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘وطن کو جانو’ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو ملک کے فن، ثقافت، تہذیب اور ترقیاتی کاموں سے روشناس کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سفر کے دوران نوجوانوں کو یہ احساس ہوا ہوگا کہ ہم مختلف زبانیں بولتے ہیں، مختلف لباس پہنتے ہیں، مختلف طرز زندگی اپناتے ہیں، لیکن ہم ایک ہیں۔ یہی اتحاد ہماری اصل طاقت ہے۔ ہمیں اسے مزید مضبوط کرنا ہوگا۔”
محترمہ مرمو نے کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے۔ مرکزی حکومت اور مقامی انتظامیہ عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہی ہے۔ عام لوگوں کے فائدے کے لیے گورننس اور انتظامیہ میں ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ڈیجیٹل جموں و کشمیر کی طرف بڑھتے ہوئے، انتظامیہ نے حکمرانی کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موثر تقسیم اور شفافیت گڈ گورننس کی بنیاد ہے۔ یہ بات قابل ستائش ہے کہ 1100 سے زائد سرکاری خدمات کو آن لائن کیا گیا ہے جو کہ عام لوگوں کے مفاد میں ہے۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان ہندوستان کے مرکزی دھارے کا حصہ بن کر اپنے خوابوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں لیکن آج بھی بعض مفاد پرست عناصر نہیں چاہتے کہ کشمیر ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جس طرح سے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور تعلیم میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر ہندوستان میں ترقی کی مثال قائم کرے گا۔
محترمہ مرمو نے نوجوانوں کے وفد کے ارکان پر زور دیا کہ وہ حکومت کی طرف سے کی جارہی ترقیاتی کوششوں کا فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی زندگی میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے اپنے روشن مستقبل کے لیے منشیات، سماج دشمن عناصر اور منفی تشہیر سے دور رہنے کا انہیں مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہر ایک کو منصفانہ مواقع فراہم کرتی ہے، انہیں صرف اس پر یقین رکھنا ہوگا اور لگن اور محنت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;