[]
پٹنہ: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) لیڈر عارف جمال کو بہار کے ضلع سیوان میں کل نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مارکر ہلاک کردیا۔
جمال سیوان میں پارٹی کے ضلع صدر بھی تھے۔ انہیں فوری ہاسپٹل لے جایا گیا لیکن وہ علاج کے دوران جانبرنہ ہوسکے۔ پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے اور وجوہات کا پتہ چلانے کی کوشش کررہی ہے۔
علحدہ اطلاع کے بموجب 30 سالہ عارف جمال‘ حسینی گنج پولیس اسٹیشن کے تحت علاقہ میں ایک فوڈاسٹال کے قریب ٹھہرے ہوئے تھے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان ایڈوکیٹ عادل حسین نے بتایا کہ جمال کو ان کے 11 سالہ بچہ کے سامنے قتل کردیا گیا۔
جمال نے 2015 کے اسمبلی الیکشن میں مقابلہ کیا تھا اور وہ ایک این جی او کی بھی قیادت کرتے ہیں۔ وہ سیوان میں اے آئی ایم آئی ایم کے بانی لیڈر تھے۔ حسن نے مزید بتایا کہ جب جمال کو سیوان ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہاسپٹل لے جایا گیا تو وہاں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت کے تحت کتنی طبی لاپرواہی برتی جارہی ہے اور حکومت ریاست میں عوام کی صحت کی حالت کے تئیں کتنی بے حس ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرتکبین کو بلاتاخیر پکڑا جانا چاہئے۔ ضلع پولیس نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔
اسی دوران موصولہ اطلاع کے بموجب اے آئی ایم آئی ایم اسدالدین اویسی نے عارف جمال کے باپ اور بھائی سے بات کی اور اس خاندان سے دلی اظہار تعزیت کیا۔
انہوں پارٹی کے رکن اسمبلی اور بہار یونٹ کے صدر اخترالایمان کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کو ڈی جی پی بہار اور چیف سکریٹری بہار کے ساتھ اٹھائیں۔ علاوہ ازیں اسمبلی میں بھی اس معاملہ کا تذکرہ کیا جائے۔