[]
واقعہ مشرقی وردھمان ضلع کے جمال پور بلاک واقع تروک مینا گاؤں کا ہے جہاں مقامی باشندوں نے گائے چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، پھر ان کی جم کر پٹائی کر دی، اس پٹائی سے دو افراد کی موت ہو گئی۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ کریمنل لاء میں ترمیم کے دو دن کے اندر ہی مغربی بنگال میں موب لنچنگ کا بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔ مغربی بنگال کے وردھمان ضلع واقع جمال پور میں گائے چوری کرنے کے الزام میں مشتعل بھیڑ نے دو لوگوں کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ میں کریمنل لاء میں ترمیمی بل پاس کیا گیا ہے۔ اس بل میں موب لنچنگ کے لیے سزائے موت کا التزام کیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے گاؤں میں یکے بعد دیگرے گائے چوری کا واقعہ پیش آ رہا تھا۔ گئوشالہ سے گائیں چوری ہو رہی تھیں۔ خبر مقامی تھانے میں دی گئی تھی، لیکن مقامی لوگوں کو یہ پتہ نہیں چل سکا کہ یہ چوری کون کر رہا ہے تھا اور گایوں کے ساتھ کیا کیا جا رہا تھا۔ تازہ معاملہ جمعہ کی دیر شب کا بتایا جا رہا ہے۔ مقامی باشندوں نے گائے چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور پھر ان کی زوردار پٹائی شروع کر دی۔ اس پٹائی سے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہ سنسنی خیز واقعہ مشرقی وردھمان ضلع کے جمال پور بلاک واقع تروک مینا گاؤں میں پیش آیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں کئی دنوں سے گایوں کی چوری ہو رہی تھی۔ اس سے پریشان گاؤں والوں نے جمال پور تھانے میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔ پھر جب جمعہ کی دیر شب تقریباً ڈیڑھ بجے 407 پِک اَپ وین سے پانچ لوگ گاؤں پہنچے تو مقامی لوگوں کو اس کا پتہ چل گیا۔ گاؤں والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ لوگ ایک مقامی باشندہ کے مویشی گھر کے دروازے کا تالا توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے پانچوں افراد کو چور سمجھ کر ان کا پیچھا کیا، لیکن تین فرار ہو گئے۔ دو لوگ تالاب میں کود گئے جسے گاؤں والوں نے گھیر لیا۔ پھر انھوں نے اسے تالاب سے باہر نکالا اور گائے چور ہونے کے اندیشہ میں زوردار پٹائی کر دی۔ واقعہ کی خبر ملتے ہی جمال پور تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچے۔ سنگین طور سے زخمی دو لوگوں کو میموری اسپتال لے جایا گیا۔ بعد میں انھیں وردھمان میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا جہاں صبح ان کی موت ہو گئی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں پولیس کا پہرہ بٹھا دیا گیا ہے۔ پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس قتل واقعہ میں کون لوگ شامل ہیں۔ ساتھ ہی مہلوکین کی شناخت کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;