[]
قاہرہ: حماس نے قیدیوں کے بدلے جنگ میں ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں مصری حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حماس نے درجنوں قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے لیے جنگ بند کرنے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔ دوسری طرف حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کے روز قاہرہ میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور اضافی انسانی امداد کے حصول کے لیے مصری دارالحکومت آئے ہیں۔
جمعرات کو الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں حماس کے عہدے دار غازي حمد نے کہا تھا کہ ان کی ترجیح جنگ کو روکنا ہے، انھوں نے کہا ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے، ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہا اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ حاصل کر لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کر دے گا، اس لیے ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔