[]
حیدرآباد: ریاستی حکومت کی اختراعی مہالکشمی بسیں میں خواتین کومفت سفر کی سہولت اسکیم پر خاتون مسافرین سے زبردست ردعمل حاصل ہورہا ہے۔
11روز قبل اس اسکیم کونافذ کیا گیا اس مختصر عرصہ میں اس اسکیم کے تحت ٹی ایس آر ٹی سی بسوں میں 3 کروڑ خواتین نے مفت سفر کیا ہے۔مجموعی طورپریومیہ 30 لاکھ خواتین بسوں میں مفت سفر کررہی ہے۔
کارپوریشن کی بسیں روزانہ 51 لاکھ افراد کوان کی منزل تک پہونچاتی ہیں۔ان میں مردمسافرین بھی شامل ہیں۔ ان مسافرین میں 62 فیصد خواتین ہیں۔ ریاستی حکومت نے 9دسمبر کومہالکشمی۔ بس میں خواتین کو مفت سفر اسکیم کورائج کیاہے۔
اس اسکیم کے تحت پلے ویلگو‘اکسپریس‘ سٹی آرڈنیری اور میٹرواکسپریس بسوں میں خواتین مفت سفر کرسکتی ہیں۔ 9سے 19 دسمبر (11دنوں) تک 3کروڑ زیرو ٹکٹ جاری کئے گئے۔
کارپوریشن کے ایم ڈی‘وی سی سجنار نے مفت سفر کی سہولت سے استفادہ کرنے والی خواتین سے کہا کہ وہ بسوں میں اصل آدھارکارڈ‘ووٹرآئی ڈی کارڈ‘ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر شناختی کارڈ‘کنڈکٹر کودکھائیں ۔
زیروٹکٹ کے لئے زیراکس کاپی‘سل فون میں محفوظ اصل کارڈ کا عکس قابل قبول نہیں ہوگا۔ سل فون میں محفوظ شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی‘یازیراکس کاپی دکھانے پرزیروٹکٹ جاری نہیں کیاجائے گا۔
یہ اسکیم سے صرف تلنگانہ کی خواتین ہی استفادہ کرسکتی ہیں۔ دیگر ریاستوں کی خواتین پر مہالکشمی اسکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہجوم سے نمٹنے کے لئے کارپوریشن 2050 نئی بسیں دستیاب کرانے کا منصوبہ رکھتاہے۔