[]
نئی دہلی: بدھ کو بھی راجیہ سبھا میں اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ جاری رہا اور ایوان کی کارروائی کو بار بار ملتوی کرنا پڑا۔
دو ملتوی ہونے کے بعد جب چیرمین جگدیپ دھنکھڑنے ایوان کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان نے دوبارہ زور سے بولنا شروع کر دیا اور اپنی نشستوں کے سامنے کھڑے ہو گئے۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے سے کہا کہ وہ نائب صدر کے عہدے کی توہین کے واقعہ پر اپنا موقف واضح کریں۔
تین التوا کے بعد جب مسٹر دھنکھڑ نے 11.45 بجے ایوان کی کارروائی چلانے کی کوشش کی تو کانگریس کے ڈگ وجئے سنگھ بولنے کے لیے کھڑے ہوگئے۔ اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی زور زور سے بولنا شروع کر دیا۔اس پر مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ نائب صدر کے عہدے کا وقار گرایا گیا ہے۔
مسٹر سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر آپ کی خاموشی میرے کانوں میں گونج رہی ہے۔ آپ اور آپ کی پارٹی کے صدر بھی خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 138 سال پرانی پارٹی کی سطح اتنی گر گئی ہے کہ نائب صدر کے عہدے کے وقار کو سمجھ نہیں پا رہی ہے۔
مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ وہ اپنی توہین برداشت کر سکتے ہیں، لیکن ایوان کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔ ایوان کے وقار کو برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سماج، ذات اور کسانوں کی توہین کی گئی ہے، اس دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے ہنگامہ جاری رہا، جس کے باعث چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
اس طرح وقفہ صفر کے دوران ایوان کی کارروائی چار بار ملتوی کی گئی اور ضروری قانون سازی کے دستاویزات بھی ایوان کی میز پر نہیں رکھے جا سکے۔اس سے پہلے بھی مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ نائب صدر کے عہدے کی توہین پر ایوان میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن لیڈر ایوان میں نظم و ضبط پیدا کرنے کی کوشش کریں گے اور نائب صدر کے عہدے کی توہین پر اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔
اس سے قبل جیسے ہی چیئرمین نے پہلے التوا کے بعد ایوان کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے آگے آگئے اور صدر کی نشست طرف بڑھنے لگے۔ صبح ایوان کی کارروائی پلے کارڈز لہرانے کی وجہ سے شروع ہوتے ہی ملتوی کرنا پڑی۔
جیسے ہی مسٹر دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی شروع کرنے کے لیے نشست سنبھالی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے ایلاورم کریم ایک تختی لہراتے ہوئے نشست کے سامنے آگئے، مسٹر دھنکھڑنے انہیں اپنی نشست پر واپس جانے کو کہا۔ اس دوران اپوزیشن کے دیگر ارکان بھی زور زور بولنے لگے۔ مسٹر دھنکھڑ نے ایک بار پھر مسٹر کریم کو اپنی نشست پر واپس جانے کو کہا، لیکن اس کا کوئی اثر نہ ہونے کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے 11 بج کر 15 منٹ تک ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ ایوان کی کارروائی 11:02 پر ملتوی کر دی گئی۔