راسک واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے، امام جمعہ تہران

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حجۃ الاسلام محمد حسن ابو ترابی نے تہران میں نماز جمعہ کے خطبوں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم ایک ایسے مکتب سے تعلق رکھتے ہیں جس کی بنیاد حاصرت زہراء س جیسی عظیم خاتون اور اور ان کے شوہر نامدار حضرت علی ابن ابی طالب ع نے رکھی۔ ہمارا تعلق ایک ایسے مکتب سے ہے کہ جن کے بانیوں کے بارے میں  اہل السنت کے محدثین کی کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ خدا فاطمہ کی رضا سے راضی جب کہ ان کی ناراضگی سے غضب ناک ہوتا ہے۔

انہوں نے صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے راسک میں پولیس اسٹیشن پر گزشتہ رات ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بہترین بیٹے اور غیرت مند سرحدی محافظ، کرائے کے قاتلوں   کے ہاتھوں شہید ہو گئے ہیں۔” ہم امید کرتے ہیں کہ ملک کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ایجنسیاں جلد از جلد ان غداروں کی نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دیں گی۔

تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ دوست اور پڑوسی ملک کو چاہیے کہ وہ دونوں ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ایران کے عوام بالخصوص سیستان و بلوچستان کے سرحدی محافظوں، شیعہ اور سنی بھائیوں، بہنوں اور پولیس کے بہادر اور بااختیار افسران سے تعزیت کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں عالمی سطح پر طاقت کے توازن میں بدلاو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یک قطبی دور ختم ہو گیا ہے، آج طوفان الاقصیٰ اور مغزبی کنارے کی مزاحمت نے ایک مختلف نوعیت کا سیاسی ڈسپلن اور محور مقاومت کی نئی حکمت عملی کو عالمی منظر نامے پر اجاگر کیا ہے۔

حجت الاسلام ابو ترابی فرد نے کہا کہ ریاستی معیشت بدعنوانی کی ماں اور بہت سی معاشی بدعنوانی کی جڑ ہے۔ آج ملک کی معیشت کا تقریباً 80% حصہ ریاستی اور نیم ریاستی ہے جس نے معاشی بحران اور بدعنوانی کو جنم دیا ہے۔

انہوں نے غزہ کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں نے اسلام کے پیغام اور تاریخ ساز مکتب عاشورا سے متاثر ہو کر ایک سنہری باب قائم کیا ہے۔ بہادر فلسطینی قوم کی جدوجہد اور قربانیوں نے امریکہ اور اس کے یورپی گماشتوں اور صیہونی جارحوں کے مکروہ چہرے سے نقاب نوچ لیا ہے۔ آج غزہ نے امریکہ کی مہلک ترین برآمدی مصنوعات، آزادی، انسانی حقوق اور مغربی جمہوریت کو عالمی برادری کی نظروں کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جس چیز نے انسانیت کو سوگوار کیا وہ مغرب کے بے رحمانہ سلوک کے نتیجے میں واقع ہونے والی 40 ہزار فلسطینی مردوں، عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کی شہادت نہیں بلکہ وہ اخلاقی اقدار اور انسانیت کی تذلیل ہے جو امریکی صہیونی اور یورپی فوجیوں کے پیروں تلے روندی گئیں۔

ابو ترابی فرد نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ طاقت کا توازن بدل رہا ہے،مزید کہا کہ جنہوں نے 6 روزہ جنگ میں کل مقبوضہ علاقوں کو کئی گنا بڑھایا، آج غزہ پر 60 دن کی وحشیانہ بمباری اور ٹینکوں اور ہوائی حملوں کے باوجود غزہ کے آہنی ارادوں کے مقابلے شکست کھا چکے ہیں اور ہر روز اپنے درجنوں افسروں کی ہلاکت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *