[]
کوچی: کیرالا ہائیکورٹ نے جمعہ کے روز ہادیہ کے والد اشوکن کی جانب سے داخل کی گئی حبس بیجا کی درخواست بند کردی کیونکہ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ فی الحال اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ رہ رہی ہے۔
2016 میں ہادیہ کو قومی سطح پر توجہ حاصل ہوئی تھی جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد ایک مسلمان شخص کے ساتھ شادی کرلی تھی۔ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے یہ پتہ چلنے پر کہ ہادیہ کی پہلی شادی ختم ہوچکی ہے اور اس نے دوسری شادی کرلی ہے اور اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ ترواننتا پورم کے قریب مقیم ہے‘ حبس بیجا کی درخواست بند کردی۔
استغاثہ کی اس رپورٹ پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے ہادیہ غیر قانونی تحویل میں نہیں ہے‘ عدالت نے حبس بیجا کی درخواست بند کرنے کافیصلہ کیا۔ ہادیہ کے خاندان نے کیرالہ ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی تھی اور کہاتھا کہ وہ لوگ گذشتہ ایک ماہ سے اس کا پتہ چلانے میں ناکام رہے۔
واضح رہے کہ ہادیہ کے قبول اسلام اور شافین جہان نامی شخص کے ساتھ شادی پر بڑا تنازعہ پیدا ہوگیاتھا۔ اس کے والد اشوکن نے ہائیکورٹ سے رجوع کیاتھا اور کہاتھا کہ اسے اندیشہ ہے کہ اس کی بیٹی کو بعض افراد بشمول اس کے شوہر نے غیر قانونی حراست میں رکھاہے اور وہ لوگ مبینہ طور پر ممنوعہ پاپلر فرنٹ آف انڈیا کے ارکان ہیں۔
اشوکن نے ہائیکورٹ کو بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ہادیہ کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔ ہائیکورٹ نے نکاح فسخ کردیاتھا۔ اور اسے ایک فرضی نکاح قرار دیاتھا۔
بہر حال شافین جہان بعدازاں سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے اور 2018 میں عدالت عظمی نے ہائیکورٹ کے فیصلہ کو مسترد کردیا تھا۔