امریکہ اور اس کے عرب اتحادی یمنی فوج کو قابو کرنے میں ناکام ہیں، امریکی جریدہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی دفاعی جریدے Star and Stripe نے کہا ہے کہ جوبائیڈن حکومت غزہ کی صورتحال کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہے۔ اسرائیل کے خلاف یمنی فوج کی کاروائیوں کو روکنے میں ناکامی کے بعد امریکہ خطے میں اپنے اتحادیوں کی طرف دیکھ رہا ہے تاکہ بحیرہ روم میں یمنی فوج کا مقابلہ کیا جاسکے۔

جریدے نے یمنی فوج پر قابو پانے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انصاراللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے سے صورتحال مزید گھمبیر ہوسکتی ہے جس سے اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی امن کی کوششوں کو بھی دھچکہ لگ سکتا ہے۔

جریدے نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ اسرائیل پر انصاراللہ کے مسلسل حملے غزہ میں صہیونی فورسز کی کاروائیوں پر خطے کے عوام کے ردعمل کا ایک نمونہ ہے کیونکہ صہیونی فوج کی بمباری سے غزہ میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اس سے پہلے یمنی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی کشتیوں پر حملے اسی صورت میں رکیں گے جب غزہ میں حملے بند کرکے انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے۔ یمنی فوج نے اسرائیل سے غیرمربوط کشتیوں کو بحیرہ احمر سے گزرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔

سٹار اینڈ سٹرائپ نے مزید لکھا ہے کہ سعودی عرب پر اعتبار کرنے سے امریکہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ سعودی عرب انصاراللہ کے خلاف ناکارہ کارتوس ہے اور یمن میں ناکام کاروائی کے بعد بین الاقوامی سطح پر متاثر ہونے والی اپنی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنا چاہتا ہے۔ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کرنے کے بعد کوئی سیاسی یا دفاعی ہدف حاصل نہیں کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج نے اسرائیل کی طرف جانے والی مزید ایک کشتی کو بحیرہ احمر میں روک دیا ہے۔

اس سے پہلے صہیونی بندرگاہ ایلات کے منتظم اعلی نے کہا تھا کہ یمنی فوج کی طرف سے کشتیوں کو روکنے کے بعد بندرگاہ کے منافع میں 80 سے 85 فیصد کمی ہوئی ہے۔

جدعون جولبر نے مزید کہا کہ یمنی فوج کی دھمکیوں کی وجہ سے گذشتہ مہینے کے وسط سے بندرگاہ کو شدید نقصان ہوا ہے۔

یاد رہے کہ یمنی تنظیم انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ یمنی فوج صہیونی حکومت کے خلاف فیصلے پر عملدرامد کے لئے سنجیدہ ہے۔ ہر حال میں صہیونی حکومت کے خلاف کئے گئے فیصلوں پر عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کی حمایت کے بجائے غزہ میں غذائی اور طبی سامان فراہم کرنے میں مدد کریں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *