پوٹین کی ابوظبی آمد، شیخ محمد بن زید سے ملاقات

[]

دُبئی: صدر روس ولادیمیر پوٹین نے چہارشنبہ کے دن سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔ ان کا یہ دورہ تیل پیدا کرنے والے دو بڑے ممالک سے جو امریکہ کے حلیف ہیں‘ مشرق ِ وسطیٰ میں تائید حاصل کرنے کی امید میں ہوا۔

صدر پوٹین نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں لینڈنگ کی۔ کورونا وباء اور یوکرین جنگ کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زیدالنہیان نے پوٹین کا خیرمقدم کیا۔

صدارتی طیارہ کی سیڑھیوں سے اترتے وقت پوٹین مسکرارہے تھے۔ بعدازاں انہوں نے ابوظبی کے قصرالوطن (پیالیس) میں صدر امارات شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔

ان کی آمد کے راستہ پر دونوں جانب گھڑسوار اور اونٹ سوار فوجی موجود تھے۔ کھمبوں پر روس اور امارات کے پرچم لہرارہے تھے۔ متحدہ عرب امارات‘ امریکہ کا بڑا سیکوریٹی پارٹنر ہے۔

روس کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات جب سے ماسکو پر مغربی تحدیدات لگی ہیں‘ بڑھتے جارہے ہیں۔ روسی صدر نے 2019 میں متحدہ عرب امارات کا پچھلا دورہ کیا تھا۔ اُس وقت ان کا خیرمقدم کرنے والے شیخ محمد‘ ابوظبی کے کراؤن پرنس تھے۔

کورونا وباء کے دوران پوٹین نے خود کو الگ تھلگ کرلیا تھا۔ اسی دوران مشرق ِوسطیٰ میں اسرائیل۔ حماس جنگ خاص طورپر متحدہ عرب امارات کے لئے باعث ِ تشویش بنی ہوئی ہے۔

صدرپوٹین ماسکو میں کل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ روس اور ایران مغربی تحدیدات سے بچنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

مشرقِ وسطیٰ میں ماسکو کو ایک اور فکر تیل کی ہے۔ روس‘ اوپیک پلس کا حصہ ہے۔ گزشتہ ہفتہ اس گروپ نے تیل کی پیداوار مزید گھٹادی تھی۔ چہارشنبہ کے دن تیل کی قیمت فی بیارل 77 امریکی ڈالر کے آس پاس رہی۔ ستمبر میں یہ قیمت لگ بھگ 100 امریکی ڈالر تھی۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *