اسرائیلی بمباری سے 15,523 فلسطینی شہری جاں بحق، 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی

[]

غزہ: غزہ میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کے جنوب میں پناہ گزینوں سے بھرے علاقے میں ایک منصوبہ بند زمینی کارروائی شروع ہوگئی ہے، اسرائیلی بمباری میں درجنوں فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ میں حماس حکومت کی وزارت صحت نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی بمباری سے 15,523 فلسطینی شہری جاں بحق ہوگئے۔ وزارت صحت کے اس اعلان کے مطابق غزہ کے ان شہریوں میں 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

ترجمان وزارت صحت اشرف القدرۃ نے اپنے بیان میں زخمیوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک صرف غزہ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 41316 ہوچکی ہے۔

اسرائیل کے غزہ پر یہ حملے فضائی بمباری کے علاوہ ٹینکوں اور سنائپرز کی مدد سے بھی جاری ہیں۔

صرف پچھلے چند گھنٹوں کے دوران ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 316 جاں بحق اور 664 زخمی فلسطینیوں کو ملبے سے نکالا جاسکا ہے۔ جبکہ بہت سارے لوگ زخمی حالت میں ملبے کے نیچے ہیں۔

ایک ہفتہ پر پھیلی جنگ بندی جو قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں سے عمل میں آئی تھی جس کے نتیجے میں 80 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی 240 فلسطینی قیدیوں کے بدلے ممکن ہوئی تھی۔ لیکن جنگ بندی میں وقفہ ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی طرف سے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کی جاچکی ہے۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حماس نے کہا کہ جنوبی شہر خان یونس سے تقریباً 2کلومیٹر کے فاصلے پر اس کے جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔

اسرائیلی فوج نے اس سے قبل لوگوں کو شہر کے اندر اور اس کے آس پاس کے کچھ علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا لیکن جنوبی علاقے میں کسی نئے زمینی حملے کا کوئی اعلان نہیں کیا تھا۔

ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے تل ابیب میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) غزہ میں حماس کے مراکز کے خلاف اپنی زمینی کارروائی آگے بڑھا رہی ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *