امریکی خفیہ سروس نے بائیڈن کے لیے کوکین کے معاملے کو چھپایا، نکی ہیلی

[]

 مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جنوبی کیرولینا کی سابق گورنر اور 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی امیدوار نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ ملک کی خفیہ سروس نے صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو بچانے کے لئے وائٹ ہاؤس میں کوکین کی دریافت پر پردہ ڈال دیا ہے۔

فاکس نیوز کے برطرف اینکر ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ہیلی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ خفیہ سروس معاملے کو چھپانے میں ملوث تھی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ یہ پردہ پوشی یا تو ہنٹر بائیڈن یا صدر کے قریبی کسی اور کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تھی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ میرا پختہ یقین ہے کہ کہانی ایک پردہ پوشی تھی۔ اب یا تو ہنٹر بائیڈن کے لیے، یا کوئی اور جو ریاستہائے متحدہ کے صدر کے بہت قریب ہے اور وہ اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔

 2 جون کو، یو ایس سیکرٹ سروس کے ایک ایجنٹ نے وائٹ ہاؤس کے نجی داخلی دروازے کے مغربی حصے میں ایک اسٹوریج الماری میں تقریباً ایک گرام کوکین دریافت کی۔ 

پچھلی اطلاعات کے مطابق اس الماری کو کسی بھی نگرانی والے کیمرے نے نہیں دیکھا تھا!

تاہم، ہیلی اس دعوے کے خلاف ہیں اور اصرار کرتی ہیں کہ بالکونی جہاں الماری واقع ہے وہ ’سیویشن روم‘ سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر ہے اور وہ وائٹ ہاؤس کے دفتر سے ایک منزل نیچے ہے۔ 

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں قومی سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر اپنے ذاتی تجربات کی بنیاد پر انہوں نے اس جگہے کو ہائی پروفائل سکیورٹی ایریا قرار دیا۔ 

امریکی خفیہ سروس نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس بات کا تعین نہیں کر سکی کہ کوکین وائٹ ہاؤس میں کیسے داخل ہوئی اور 11 دن کی تحقیقات کو فوری طور پر بند کر دیا۔ اس سروس نے اپنی وضاحت میں کہا کہ اسے اس دوا کی پیکیجنگ پر کوئی فنگر پرنٹ یا ڈی این اے نہیں ملا۔

وائٹ ہاؤس نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ کوکین وائٹ ہاؤس میں کیسے داخل ہوئی اور کیا صدر کے خاندان کا کوئی فرد اسے لے کر آیا؟ اور اس معاملے کی تفتیش اور پوچھ گچھ کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا!

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *