[]
نوئیڈا پولیس نے پروگرام میں بھگدڑ مچنے سے انکار کیا ہے، نوئیڈا سنٹرل کے ڈی سی پی نے کہا کہ گرمی اور امس کی وجہ سے لوگ بیہوش ہوئے تھے، سبھی کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی مل گئی ہے۔
دہلی سے ملحق اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں باگیشور دھام والے بابا دھیریندر شاستری کا دربار سزا ہوا ہے۔ زبردست بھیڑ ان کی تقریر سننے اپنی عرضی لگانے کے لیے امنڈ رہی ہے۔ اسی درمیان بدھ کو وہاں بھگدڑ مچنے کی خبر ہے، جس میں کئی خواتین زخمی ہو گئیں۔ گرمی اور امس کے سبب بھی کئی لوگ چکر کھا کر گر گئے۔ ان واقعات سے پروگرام کے انتظامات کی قلعی کھل گئی ہے۔ حالانکہ یوپی پولیس نے بھگدڑ سے انکار کیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پنڈت دھیریندر کرشن شاستری کے پروگرام میں بدھ کو تقریباً 5 لاکھ لوگوں کی بھیڑ ہونے کا اندازہ لگایا جا رہا تھا۔ ’دِویہ دربار‘ میں عرضی لگانے کے لیے بدھ کی صبح سے لوگوں کے درمیان رسہ کشی شروع ہو گئی۔ اس درمیان پتہ چلا کہ وی آئی پی پاس کے ذریعہ پیچھے بنے چھوٹے گیٹ سے کچھ لوگوں کی انٹری کروائی جا رہی تھی۔ وہاں بجلی کا تار ہونے سے ایک خاتون کو کرنٹ لگ گیا، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ زخمی لوگوں میں بیشتر بچے، بزرگ اور خواتین شامل ہیں۔ حالانکہ کچھ دیر میں ہی پولیس نے حالات پر قابو پا لیا اور لوگ پرامن طریقے سے ’کتھا‘ سننے لگے۔
دوسری طرف نوئیڈا پولیس نے باگیشور دھام والے پنڈت دھیریندر شاستری کی تقریب میں بھگدڑ مچنے کی خبر کو مسترد کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرمی اور امس کی وجہ سے لوگ بیہوش ہوئے تھے اور سبھی کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی مل گئی ہے۔ پولیس نے پروگرام کی جگہ پر کسی کو کرنٹ لگنے سے بھی انکار کیا ہے۔ حالانکہ پولیس کچھ بھی بولے، لیکن اس واقعہ سے بابا باگیشور دھام کے پنڈال میں بدنظمی کا صاف پتہ چل رہا ہے۔
دراصل گریٹر نوئیڈا کے جیت پور میں باگیشور سرکار پنڈت دھیریندر کرشن شاستری کی کتھا چل رہی ہے۔ بدھ کو بڑی تعداد میں پہنچے لوگوں میں عرضی لگانے کی جدوجہد چل رہی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسی دوران بھیڑ میں ایک خاتون کو کرنٹ لگنے سے بھگدڑ مچ گئی اور بھیڑ بے قابو ہو گئی۔ اس دوران گرمی و امس زیادہ ہونے سے کئی لوگ بیہوش ہو گئے۔ ایک خاتون کی حالت زیادہ خراب ہو گئی۔ خبر ملنے پر پولیس نے کسی طرح حالات کو قابو کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔