[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی بحریہ کے سابق سربراہ نے لبنانی مقاومتی تنظیم حزب اللہ کی عسکری طاقت کے بارے میں کہا ہے کہ اگر حزب اللہ ارادہ کرے تو مقبوضہ فلسطین کے دورافتادہ علاقوں کو بھی نشانہ بنا سکتی ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب اللہ نے اس وقت شمالی علاقوں میں جنگ کا کنٹرول سنھال رکھا اور اس کے مقابلے میں صہیونی فوج میں ہر طرف مایوسی اور ناامیدی کی فضا قائم ہے جس کی وجہ ہمیشہ حملے کے بجائے بیک فٹ پر چلی گئی ہے۔
حزب اللہ کے ڈرون طیاروں کی جانب سے درپیش خطرات کو اسرائیل میں تشویش کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔
دوسری جانب صہیونی ذرائع ابلاغ نے نتن یاہو کابینہ کے وزیر آمیخای الیاہو کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی وزیر کی دھمکی کے بعد اسرائیل کو سخت دھچکہ لگا ہے اور صہیونی حکومت کی جانب سے جنگ کو طول دینے کی کوششیں ناکام ہورہی ہیں۔
بعض صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ماہ گزرنے کے باوجود غزہ کے اطراف میں موجود بعض فوجیوں کے پاس بلٹ پروف جیکٹ تک موجود نہیں ہے۔
7اکتوبر کو فلسطینی مقاومتی تنظیموں نے طوفان الاقصی آپریشن شروع کرکے اچانک اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ غیر متوقع حملے کی وجہ سے صہیونی حکومت حواس باختہ ہوکر غزہ میں سویلین کو بڑے پیمانے پر حملوں کا نشانہ بنارہی ہے۔