[]
برلن: یورپی ملک کروشیا کے مرد وزیر نے جرمنی کی خاتون وزیر کو مجمع میں بوسہ دینے کی کوشش پر معاف مانگ لی، تاہم ساتھ ہی کہا کہ انہیں نہیں معلوم کے لوگ ان پر تنقید کیوں کر رہے ہیں؟
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’ایجنسی فرانس پریس‘ (اے ایف پی) کے مطابق کروشیا کے 65 سالہ وزیر خارجہ گورڈن گرلک ریڈمین نے جرمنی کی 42 سالہ وزیر خارجہ اینالینا شارلٹ کو فوٹوسیشن کے دوران بوسہ دینے کی کوشش کی، جس کی ویڈیو یورپ بھر میں وائرل ہوگئی۔
مرد وزیر کی جانب سے خاتون وزیر کو بوسہ دیے جانے کی کوشش کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کروشیائی وزیر کو آڑے ہاتھوں لیا گیا اور انہیں اپنے ہی ملک کی سابق خاتون وزیر اعظم سمیت متعدد خواتین رہنماؤں نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے منصب چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا۔
علاوہ ازیں ان کی جانب سے جرمنی کی وزیر اینالینا شارلٹ کو بوسہ دینے کی ویڈیو پر یورپین یونین کے رکن ممالک کے صارفین نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کروشیائی وزیر کے عمل کو پرتشدد قرار دیا۔
کروشیائی وزیر نے جرمنی کے شہر برلن میں یورپین یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ہم منصب خاتون کو گالوں پر بوسہ دینے کی کوشش کی۔
ان کی وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی کروشیائی وزیر جرمن ہم منصب سے ہاتھ ملاتے ہیں تو وہ انہیں اپنی جانب کھینچ کر انہیں گالوں پر بوسہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جرمن خاتون وزیر نے کروشیائی وزیر کی حرکت پر اپنے گالوں کا رخ موڑتے ہوئے مرد وزیر کی کوشش ناکام بنائی۔
مذکورہ ویڈیو کو یورپ بھر کے صارفین نے شیئر کرتے ہوئے کروشیائی وزیر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان کےعمل کو تشدد قرار دیا اور ساتھ ہی ان سے منصب چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا۔
دوسری جانب کروشیائی وزیر نے لوگوں کی تنقید کے بعد اگرچہ جرمن خاتون وزیر کو بوسہ دینے کی کوشش پر معافی مانگ لی، تاہم ساتھ ہی تعجب کا اظہار کیا کہ لوگ نہ جانے کیوں ان پر تنقید کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام وزرا ایک دوسرے سے گرم جوشی سے ملتے ہیں، ان پر تنقید سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کروشیائی وزیر تین بچوں کے باپ جب کہ جرمن وزیر دو بچوں کی ماں بھی ہیں۔