نائیڈو کی ضمانت میں اضافی شرائط سے عدالت کا انکار

[]

امراوتی: آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو دی گئی عبوری ضمانت میں نئے شرائط عائد کرنے سے انکار کردیا۔

عدالت العالیہ نے اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں نائیڈو کو عبوری ضمانت دی ہے۔ سنگل بنچ جج جسٹس ملکارجن راؤ نے اے پی سی آئی ڈی کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے نائیڈو کی عبوری ضمانت میں نئے تحدیدات لاگو کرنے سے انکار کردیا۔

سی آئی ڈی نے اپنی درخواست میں تلگودیشم پارٹی کے سپریمو این چندرا بابو نائیڈو کی عبوری ضمانت میں نئے شرائط لاگو کرنے کی اپیل کی تھی۔ صحت کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے 31/ اکتوبر کو نائیڈو کو 4 ہفتوں تک عبوری ضمانت فراہم کی ہے۔ اُسی دن وہ،52 دنوں تک قید میں رہنے کے بعد راجمندری کی سنٹرل جیل سے باہر آگئے تھے۔ عدالت نے چند شرائط کے ساتھ نائیڈو کو عبوری ضمانت دی تھی۔

تاہم سی آئی ڈی نے اضافی شرائط لاگو کرنے کی اپیل کرتے ہوئے عدالت میں عرضی داخل کی تھی۔ سی آئی ڈی نائیڈو کے ساتھ ڈی ایس پی رینک کے دو عہدیداروں کو متعین کرنا چاہتی ہے تاکہ عدالت کو یہ بتایا جاسکے کہ کیا ہورہا ہے تاہم ہائی کورٹ نے سی آئی ڈی کی اس درخواست کو خارج کردیا۔

سی آئی ڈی کے وکیل و ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پی سدھا کر نے عدالت کو بتایا کہ نائیڈو نے ہائی کورٹ کی جانب سے عائد شرائط کی خلاف ورزی کرنا شروع کردیا ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جیل سے اپنے آبائی مکان اوندا ویلی جاتے ہوئے راستہ میں نائیڈو نے سیاسی ریالی کا اہتمام کیا اور جیل کے باہر صحافیوں سے بات چیت بھی کی۔

انہوں نے اس سلسلہ میں ثبوت بھی پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو پر نظر رکھنے کیلئے وہ 2عہدیداروں کو مقر کرنا چاہتی ہے۔ نائیڈؤ کے وکیل ڈی سرینواس نے نائیڈؤ پر اضافی شرائط لاگو کرنے کی سی آئی ڈی کی تجویز کی مخالفت کی اور کہا کہ اس سے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ نائیڈؤ نے شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہائی کورٹ نے اضافی شرائط لاگو کرنے سے متعلق اے پی سی آئی ڈی کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ نائیڈو کی عبوری ضمانت برقرار رہے گی۔ عدالت نے نائیڈو کو اس کیس کے بارے میں میڈیا سے بات نہ کرنے اور کسی بھی سیاسی ریالی میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *