[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے وائس چیئرمین ابراہیم عزیزی نے لبنان میں موجود فلسطینی گروہوں کے ساتھ ملاقات میں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی فرائض کے مطابق مسئلہ فلسطین ہمارے بنیادی ایجنڈے میں شامل ہے۔ لہذا غزہ پر اتفاق رائے قائم کرنے کی غرض سے علاقائی ممالک اور بین الاقوامی سربراہی اجلاسوں کے لیے اعلی سطحی وفود بھیجے گئے ہیں اور اس سلسلے میں مشاورت کے لئے تین رکنی وفد نے پہلے بغداد اور پھر بیروت کا سفر کیا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج غزہ موسیٰ کا عصا ہے اور فرعونوں کے جادو کو نابود کر دیتا ہے، مزید کہا کہ الاقصیٰ طوفان نے ثابت کر دیا کہ صیہونی حکومت کا آہنی گنبد عام خیال کے برعکس نہایت کمزور سسٹم ہے جو مزاحمتی میزائلوں کے سامنے ٹھہر نہ سکا۔ جس سے یہ ثابت ہوگیا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے مکتب کے تربیت یافتہ صاحبان ایمان، غاصب صیہونی رجیم کو شکست دے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ میں جنگی جرائم کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو صیہونی حکومت کو ایک متحد اسلامی معاشرے کا سامنا کرنا پڑے گا اور رہبر معظم انقلاب کی پیشن گوئی کے مطابق صیہونی حکومت آئندہ 25 سال نہیں دیکھ سکے گی۔
عزیزی نے مزید کہا کہ اگر ضروری احکامات جاری کیے جاتے ہیں تو ہم میدان میں آنے کے لیے تیار ہیں اور الاقصیٰ طوفان کے آغاز سے ہی سنجیدہ، منطقی اور دور اندیشانہ اقدامات کیے گئے ہیں کیونکہ مزاحمت جذبات سے ہٹ کر منطقی بنیاد پر فیصلے کرتی ہے۔
انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کے ایک جملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں دھمکیوں کو مواقع میں بدلنا چاہیے۔ ایک دن فلسطینی صیہونی حکومت کے خلاف پتھروں سے لڑ رہے تھے اور آج راکٹ برسا رہے ہیں اور یہ خدا کی نعمتوں کا نتیجہ ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہے اور آپ کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور ہم فتح کو یقینی سمجھتے ہیں۔
فلسطینی عوام آخر تک اپنی سرزمین اور مقصد کا دفاع کریں گے
اس ملاقات میں لبنان کی حزب اللہ کے فلسطینی امور کے سربراہ حسن حبل اللہ نے کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بمباری سے بچے اور خواتین اور عام شہری شہید ہوئے ہیں لہذا صیہونی حکومت کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے نمائندے اور فلسطینی قومی اسمبلی کے وائس چیئرمین علی فیصل نے کہا کہ الاقصی طوفان کے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ، فلسطینی اسلامی جہاد موومنٹ کے سربراہ زیاد نخالہ اور حماس کے نائب چیئر مین صالح العاروری کی ملاقات نے مزاحمتی محاذ کی یکجہتی اور ہمآہنگی کو واضح کیا ہے۔
لبنان کی جہادی سیاسی کونسل کے رکن احسان عطایا نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ حماس مزاحمت کی راہ میں ہمارا بھائی اور ضروری ساتھی ہے اور فلسطینی عوام اپنی سرزمین کا آخر تک دفاع کریں گے۔
اس ملاقات میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی نے بھی کہا: غزہ اور حماس کے عوام غاصب صیہونی رجیم کے پیدا کردہ سانحات پر یقینا قابو پالیں گے۔