تلنگانہ میں کانگریس دوتہائی اکثریت حاصل کرے گی

[]

حیدرآباد: صدرتلنگانہ کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس دو تہائی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی۔

انہوں نے بی آرایس کے رہنماؤں پر انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ ایسے عہدیداروں کو تعینات کیا جائے جو غیر جانبداری سے کام کریں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کو شکست دینے کیلئے بی آرایس اور بی جے پی دونوں مل کر سرکاری اداروں کا غلط استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس خصوص میں گذشتہ روز الیکشن کمشنر سے ملاقات کرتے ہوئے شکایت کی گئی۔

انہوں نے قومی دارالحکومت نئی دہلی میں پارٹی کے سینئر لیڈروں اتم کمارریڈی، ملوبھٹی وکرامار کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کئی عہدیدار تقریبا 8سال سے ایک ہی مقام پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یہ عہدیدارتاجروں کو مدعو کرتے ہوئے بی آرایس کو انتخابی فنڈس دینے کیلئے اصرار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پربھاکرراو،وینوگوپال راو، جگن موہن راو،نرسنگ راو،رادھاکشن راو،بھوجنگ راو،پرینت راو، جیسے موظف آئی پی ایس عہدیدار8تا 10سال پہلے سبکدوش ہوچکے ہیں۔

ان موظف عہدیداروں کوریگولر پوسٹنگ دی جارہی ہے اوراپوزیشن جماعت کو ستانے اوران کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلئے ہراسانی کے لئے ان کا استعمال کیاجارہا ہے۔یہ عہدیدار پرائیویٹ آرمی کی طرح کام کررہے ہیں۔ان کے بارے میں کمیشن سے شکایت کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراوعلی کے چندرشیکھرراو کے خود کے میڈیا ادارے ہیں۔ان اخبارات، چینلس اور ویب سائٹس میں کانگریس کے خلاف غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں۔یہ جھوٹی باتیں بھی شائع کی جارہی ہیں کہ کانگریس میں اختلافات ہورہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق سیاسی جماعت کے میڈیا پرنظررکھنے کی ضرورت ہے۔اس کے لئے عہدیدارکا تقرر کر نا چاہئے تاہم ایسا نہیں کیاگیا۔کمیشن کو اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی۔انہوں نے کہاکہ معمول کے میڈیا چینلس پر دباو ڈالتے ہوئے اپوزیشن جماعت کی خبروں کو کوئی جگہ نہیں دی جارہی ہے۔

ان چینلس میں حکمران جماعت کی تشہیر کو ہی مکمل طورپر جگہ دی جارہی ہے۔نیوزچینلس میں کانگریس کو اس کا حصہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ کانگریس اہم اپوزیشن جماعت ہے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے ڈی جی پی انجنی کمارکا تعلق آندھراپردیش کیڈر سے ہے۔

ان کو فوری طورپر عہدہ سے ہٹانے کی خواہش بھی کی گئی ہے۔اگر الیکشن کمیشن کی جانب سے ان امورپرکارروائی نہیں کی گئی تو اس کے خلاف اگلا قدم کیا ہوگا، اس پر غور کیاجائے گا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اتم کمارریڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں، دلتوں، امکنہ استفادہ کنندگان اور دیگر استفادہ کنندگان کیلئے نقدی کی منتقلی کا کام انتخابی اعلامیہ کی تاریخ سے پہلے کرلیاجائے۔

سرکاری مقامات جیسے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی قیامگاہ، ایم ایل اے کیمپ آفس، سرکاری رقم سے تعمیر کردہ عمارتوں کا استعمال بی آرایس کی سیاسی سرگرمیوں کیلئے نہیں کیاجانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ بی آرایس کی تائید کرنے والے عہدیداروں کو اہم انتخابی ڈیوٹی نہیں دی جانی چاہئے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *