جیل سے جاری عوام کے نام نائیڈو کے خط پر تنازعہ

[]

امراوتی: آندھراپردیش کے سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے راجہ مہندرا ورم میں سنٹرل جیل سے عوام کے لیے تحریر کردہ مکتوب پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے جیل حکام نے دعوی کیا ہے کہ ہم نے اس مکتوب کی اجازت نہیں دی تھی۔

تلگو دیشم پارٹی نے اتوار کی شام اس مکتوب کو صحافیوں میں تقسیم کیا اور دعوی کیا کہ یہ خط جیل سے نائیڈو نے عوام کے لیے تحریر کیا ہے جہاں وہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں جیل میں مقید ہیں۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے وضاحت کی کہ ان کی اجازت کے بغیر جیل سے خط جاری نہیں کیا جاتا اور یہ نائیڈو کے تحریر کردہ خط کو جاری کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ جیل حکام نے نائیڈ کے دستخط اور ٹی ڈی پی کی جانب سے جاری کردہ خط کی نقل کے ساتھ ایک بیان جاری کیاہے۔

خط کے نیچے نائیڈو کی دستخط ہے اور اس پر راجہ مہندرا ورم جیل کے سنہا بلاک تحریر ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ ایس راہول نے کہاکہ محابس قوانین کے تحت‘اگر قیدی اپنی دستخط سے کوئی خط جیل کے باہر بھیجناچاہتاہے تو یہ خط جیل حکام کے ذریعہ بھیجا جاسکتا ہے جس پر جیل حکام کی تصدیق‘دستخط جیل اسٹامپ (مہر) رہتی ہے اور اس کے بعد اس مکتوب کو متعلقہ عدالت یا کسی سرکاری دفتر یا افراد خاندان کو روانہ کیا جاتاہے۔

دریں اثنا حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے خط جاری کرنے پر ٹی ڈی پی کو شدید تنقید کانشانہ بنایا جس میں ٹی ڈی پی نے یہ دعوی کیا تھا کہ نائیڈو نے جیل سے ایک خط تحریر کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ جیل کے اندر کاغذاور پن تک نائیڈو کی رسائی کس طرح ممکن ہوئی ہے؟ حکمراں جماعت نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ ٹی ڈی پی کی جانب سے جاری کردہ خط پر نائیڈو کی دستخط کس طرح آئی۔ انہوں نے اس کو ڈرامہ قرار دیا اور کہاکہ یہ خط فرضی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *