[]
حیدرآباد: شہر کی ایک لڑکی کوملازمت کے نام فروخت کیاجارہاہے۔جوگزشتہ 16ماہ سے ابوظبی میں قید ہے۔ تنخواہ بھی نہیں دی جارہی ہے۔
ذرائع کے بموجب شہر حیدرآباد کی رہنے والی 29سالہ سعدیہ بیگم سیدیونس متاثرہ کی داستان اس طرح ہے کہ مقامی ایجنٹ قدیر نے انہیں 15 جون 2022 کوابوظبی روانہ کیا تھا۔انہیں 40ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کا وعدہ کیاگیا تھا۔ ایک کمپنی جوکام دلانے والی ہوتی ہے۔
اس کمپنی نے دوسری کمپنی کوفروخت کردیا ہے اور گزشتہ 6ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی۔وہ ابوظبی میں سخت پریشانیوں کاسامناکررہی ہے اور سعدیہ سے الگ الگ گھروں میں کام کروایا جارہاہے۔یعنی ایک آجرسے دوسرے کومنتقل کیاجارہا ہے۔
اب متاثرہ یہاں آمینہ سلطانہ احمدمحمد ال کعبی کے قبضہ میں ہے۔بتایا جاتاہے کہ سعدیہ طلاق شدہ خاتون ہے وہ ابوظبی میں تنہا ہے۔ انہوں نے اپنی بہن کواس واقعہ کی اطلاع دی ہے ان کی بہن نے مجلس بچاؤ تحریک کے قائد امجداللہ خان خالد سے ربط پیدا کیا۔
امجداللہ خان خالد نے اس معاملہ کو وزیر خارجہ ہند جئے شنکر سے رجوع کیاہے اور مطالبہ کیا کہ سعدیہ کی رہائی کویقینی بنایا جائے اور انہیں ان کے افراد خاندان کے سپردکیاجائے۔
یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آئے دن اس طرح کے واقعات بیرونی ممالک میں ہوتے رہتے ہیں جو خواتین تنہاجاتی ہیں انہیں کئی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اوراپنے وطن واپسی کے لئے کافی پریشانیوں سے گزرناپڑتا ہے۔
پہلے بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔اس کے باوجود ملازمت کی غرض سے خواتین بیرونی ملک جاتی ہیں۔