سوڈان تنازعات میں اب تک 4000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں: اقوام متحدہ

[]




اقوام متحدہ: سوڈان میں 15 اپریل کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے یعنی چھ ماہ میں تقریباً 4000 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ اطلاع اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے چیف ترجمان اسٹیفن دوجارک نے منگل کو دی۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ لڑائی نے ہزاروں لوگوں کو پڑوسی ممالک جنوبی سوڈان اور چاڈ سے نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔

مسٹر دوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر) نے اطلاع دی ہے کہ زیادہ تر اموات 15 اپریل سے اگست کے درمیان ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنازع نسلی دشمنی کا نتیجہ ہے۔ پورے دارفور میں کم از کم 29 شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کو لوٹا اور تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا، ’’یواین ایچ سی آراور دیگر شراکت داروں نے شمالی اور مغربی دارفور میں بے گھر ہونے والے خاندانوں کو اہم امدادی سامان فراہم کیا۔

انہوں نے کہا، “یقینی طور پر ایجنسی اور اقوام متحدہ میں ہم سب تنازع میں شامل فریقین سے مہاجرین اور اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افرادسمیت شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دینے اور انسانی امداد کے محفوظ راستے کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ لڑائی سب سے پہلے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی مسلح افواج اور پہلے سے اتحادی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان شروع ہوئی اور پورے ملک میں پھیل گئی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *