[]
لکھنو: اترپردیش کے غازی آباد میں آج ایک ٹرافک کانسٹبل نے ایک گاڑی کے ڈرائیور پر جرمانہ کردیا کیونکہ گاڑی کے اوپر ”جئے ماتادی“ کا اسٹیکر لگا ہوا تھا۔
پولیس عہدیدار کی جانب سے جرمانہ کئے جانے کی اطلاع ملنے پر ایک ہندو تنظیم ”ہندو رکھشا دَل“ کے کارکن جائے واقعہ پر پہنچ گئے اور پولیس عہدیدار کے ساتھ بحث و تکرار کرنے لگے جس کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
اس ویڈیو میں ہندو رکھشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری کو پولیس عہدیدار کے ساتھ زبردست بحث و تکرار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ گروپ کے کئی ارکان انہیں گھیرے ہوئے تھے۔
چودھری کو ٹرافک کانسٹبل کو چالینج کرتے ہوئے دیکھا گیا کہ وہ اپنے سینئر عہدیداروں اور چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو بلائے۔ انہیں کانسٹبل کا موبائل فون چھیننے کی کوشش کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا جس کے ذریعہ اس واقعہ کو ریکارڈ کیا جارہا تھا۔
یہ جرمانہ موٹر وہیکلس ایکٹ کے مطابق کیا گیا جس کے تحت گاڑیوں پر مذہبی یا ذات پر مرکوز اسٹیکرس لگانا ممنوع ہے۔ چودھری، گاڑی کے ڈرائیور اور تقریبا 2 درجن نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 146،148،322،353، 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔