[]
لکھنو: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے اتوار کے دن پھراپنا موقف دہرایا کہ وہ آئندہ سال کے لوک سبھا الیکشن کیلئے برسرِ اقتداراین ڈی اے اور اپوزیشن انڈیابلاک سے پوری طرح فاصلہ برقرار رکھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کو اپنے بل بوتے پرآگے بڑھنے کیلئے کام کرنا ہے۔ اتوار کے دن لکھنو میں جاری بیان میں بی ایس پی یوپی یونٹ نے کہا کہ پارٹی سربراہ اور سابق چیف منسٹر مایاوتی نے لوک سبھا الیکشن کیلئے پارٹی کی تیاری پر سینئر اور ذمہ دار لوگوں سے تبادلہ خیال کیا۔
اترپردیش اور اتراکھنڈ میں بھی انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ بیان میں کہاگیاکہ مایاوتی نے پھرایک بار واضح کردیاکہ بی ایس پی کو اپنے بل بوتے پر آگے بڑھنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ وہ برسرِ اقتداراین ڈی اے اور اپوزیشن اتحادانڈیا دونوں سے سے دوری اختیارکرے گی۔
مایاوتی نے پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ فیک نیوز کے تعلق سے الرٹ رہیں۔ مخالف بی ایس پی عناصر جھوٹا پروپگنڈہ اور سیاسی سازش کررہے ہیں۔
میٹنگ میں مایاوتی نے بی جے پی حکومت کی نئی انتخابی حکمت عملی کا نوٹ لیا لیکن کہا کہ عوام کو آج بھی مہنگائی‘ انتہائی غربت‘ بے روزگاری‘ آمدنی میں کمی‘ سڑکوں اور نظم وضبط کی خراب حالت‘ علاج معالجہ اور خراب تعلیمی سہولتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
یہ واضح نہیں کہ آیا یہ مسائل انتخابی مسئلہ بنیں گے۔ عوام کی فلاح وبہبود کے معاملہ میں بی جے پی اور کانگریس کا رویہ لگ بھگ ایک جیسا ہے۔ دونوں کا رویہ مخالف عوام ہے۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ درج فہرست ذاتوں‘قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو بے اثرکرنے کی کوششیں جاری ہیں۔