بدھوڑی کی گالی گلوچ: دانش علی کے حق میں کھڑی ہوئی حزب اختلاف، بی جے پی پر حملہ

[]

بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف رمیش بدھوڑی کی گالی گلوچ پر حزب اختلاف نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، جبکہ بی جے پی بیک فٹ پر آ گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>دانش علی / آئی اے این ایس</p></div>

دانش علی / آئی اے این ایس

user

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے حال ہی میں ختم ہونے والے خصوصی اجلاس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے رکن اسمبلی دانش علی کے خلاف انتہائی قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا۔ جس پر حزب اختلاف نے شدید ردعمل کا اظہار کیا، جبکہ بیک فٹ پر آ چکی بی جے پی کو اپنے ہی رکن پارلیمنٹ کے خلاف نوٹس جاری کرنا پڑا۔

رمیش بدھوری نے پارلیمنٹ میں جو گالی گلوچ کی اسے دہرانا ممکن نہیں لیکن نئی پارلیمنٹ میں دئے گئے ان کے بیان نے بی جے پی کو شرمسار کر دیا ہے۔ لوک سبھا میں ان کے غیر پارلیمانی ریمارکس کو نفرت انگیز تقریر قرار دیتے ہوئے اپوزیشن نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنے خلاف قابل اعتراض ریمارکس پر بات کرتے ہوئے دانش علی نے کہا، ’’پارلیمانی جمہوریت میں اس طرح کے رویے سے ہندوستان کو ’وشوگرو‘ بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ اس قسم کی نفرت کو پروان چڑھانا بند کریں۔ آپ نے نہ صرف ہندوستان کی پارلیمنٹ میں، جسے مدر آف ڈیموکریسی کہا جاتا ہے، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمنٹ کی توہین کی ہے، بلکہ پورے ملک کو شرمسار کیا ہے۔‘‘ دانش علی نے مزید کہا کہ اگر رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی گزشتہ روز دانش علی کی رہائش گاہ پر پہنچے اور انہیں گلے لگایا۔ بعد میں انہوں نے تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے ’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان‘ قرار دیا۔ وہیں، کانگریس نے کہا، ’’راہل گاندھی بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچے۔ کل بھری پارلیمنٹ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے دانش علی کی توہین کی تھی۔ انہوں نے انتہائی نازیبا اور غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا اور بی جے پی کے دو سابق وزیر فحش انداز میں ہنستے رہے۔‘‘

مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے نے کہا، ’’جس طرح سے بی جے پی کے ایم پی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے رکن پارلیمنٹ کے ساتھ بدسلوکی کی ہم اس پر سخت احتجاج کرتے ہیں۔ بی جے پی کو اپنی ذہنیت بدلنی چاہیے۔ ہندوستان کی جمہوریت ہمیشہ مضبوط رہی ہے۔ اگر پارلیمنٹ میں کوئی ایسی ذہنیت رکھتا ہے تو یہ ملک کی جمہوریت کے لیے بہت خطرناک ہے۔‘‘

دریں اثنا، عام آدمی پارٹی نے کہا، “مودی کا دومنہ والا چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی پر سوال پوچھا تو سنجے سنگھ کو معطل کر دیا گیا۔ لیکن جب بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے کسی غنڈے کی طرح گالی گلوچ کی تو اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ ‘‘ عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا، ’’ہم بار بار کہتے ہیں کہ بی جے پی بدمعاشوں کی پارٹی ہے۔ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی نے جو زبان استعمال کی ہے وہ مافیا غنڈے کی زبان ہے۔ اگر اوم برلا میں کوئی اخلاقیات باقی ہیں تو اس ایم پی کے خلاف کارروائی کریں۔‘‘

اس معاملے پر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے کہا، “دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کی طرف سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف ایوان میں کیے گئے قابل اعتراض ریمارکس کو اسپیکر نے ریکارڈ سے ہٹا کر تنبیہ بھی دی ہے اور سینئر وزیر نے ایوان میں معافی بھی مانگی لیکن یہ افسوسناک ہے کہ پارٹی نے ابھی تک مناسب کارروائی نہیں کی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *