کیرالہ میں نپاہ  وائرس کا خوف

[]

کیرالہ کے کوزی کوڈ کا علاقہ جہاں نپاہ وائرس کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے وہاں  پانچ کلومیٹر کے دائرے میں کنٹینمنٹ زون بنائے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

آج کیرالہ کے کوزی کوڈ میں نپاہ وائرس کا ایک اور نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک 39 سالہ شخص اس خطرناک وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔ فی الحال متاثرہ شخص کو اسپتال میں زیر نگرانی وارڈمیں رکھا گیا ہے۔ یہ نپاہ وائرس کا پانچواں اور تازہ ترین کیس ہے جس کے بارے میں معلومات سامنے آئی ہیں۔ اس شخص کے علاوہ ایک نو سالہ بچہ بھی وائرس سے متاثر ہونے والوں میں شامل ہے جس کی حالت تشویشناک معلوم ہوتی ہے۔

کوزی کوڈ میں سامنے آنے والے نپاہ وائرس کے حوالے سے انتظامیہ الرٹ موڈ میں آگئی ہے۔ کووڈ کے وقت کی طرح نو پنچایتوں میں کنٹینمنٹ زون بنائے گئے ہیں۔ اس وائرس کی وجہ سے دو افراد کی موت بھی ہوئی ہے جو دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے اور انسیفلائٹس کا سبب بنتا ہے۔ اہلکار یہ جاننے میں مصروف ہیں کہ آیا نپاہ کے مزید کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

کیرالہ کے کوزی کوڈ کا علاقہ جہاں نپاہ وائرس کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ پانچ کلومیٹر کے دائرے میں کنٹینمنٹ زون بنائے گئے ہیں۔نپاہ وائرس کی وجہ سے کوزی کوڈ میں تمام اسکول اور تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے 11 نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پونے میں جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ ان میں سے کسی میں بھی نپاہ وائرس نہیں پایا گیا ہے۔

نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، آر ایم ایل ہسپتال اور نمہانس  کے ماہرین کی پانچ رکنی ٹیم کیرالہ بھیجی گئی ہے۔ ان کا کام نپاہ سے نمٹنے میں ریاست کی مدد کرنا ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے کیرالہ حکومت کی درخواست پر مونوکلونل اینٹی باڈیز بھیجی ہیں، تاکہ خطرناک نپاہ وائرس سے لڑا جا سکے۔حکومت کے پاس نپاہ وائرس کے علاج کے لیے واحد آپشن مونوکلونل اینٹی باڈی ہے۔ تاہم، اس کی تاثیر ابھی تک طبی طور پر ثابت نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *