[]
حیدرآباد: سری لنکا کی ٹیم نیسنسنی خیز مقابلہ میں پاکستان کو شکست دے کر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گئی جس کا مقابلہ بھارت سے ہوگا۔
بارش کے باعث میاچ کو 42 اوور تک محدود کردیا گیات تھا۔ محمد رضوان اور افتخار احمد نے بارش کے بعد مختصر سے وقفہ میں اچھی بیاٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیل کوتقریباً اپنے حق میں کرلیا تھا۔ اس جوڑی نے آخری 10 اوورس میں زائد از 100 رن اسکورکی تھی۔ رضوان صرف 73 گیندوں میں 86 پر ناٹ اوٹ رہے۔
پاکستانی ٹیم نے 7 وکٹوں کے نقصان سے 252 رن بنائی تھی مگر سری لنکا ئی باٹرس کو شکست دینے میں ناکام رہی ہے۔یو این آئی کے بموجب کوسل مینڈس (91) کی شاندار اننگز اور سدیرا سماراویکراما (48) کے ساتھ سنچری شراکت کی مدد سے سری لنکا ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں سانس روک دینے والے مقابلے میں پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دے کر مسلسل دوسری بار فائنل میں داخل ہوا۔سری لنکا نے آر پریماداسا اسٹیڈیم میں بارش کے بعد اتار چڑھاؤ سے بھرے میچ میں سری لنکا کے چرتھ اسالنکا (49) کی آخری گیند پر ڈیبیو کرنے والے زمان خان کی گیند پر چوکا لگا کر فائنل کا ٹکٹ حاصل کیا۔
اننگز کے 41ویں اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے لگاتار دو گیندوں پر دو وکٹیں لے کر میچ میں جوش و خروش پیدا کر دیا لیکن آخر کار سری لنکا ہی جیت گیا۔بھارت اور دفاعی چیمپئن سری لنکا کے درمیان فائنل میچ 17 ستمبر کو کولمبو میں کھیلا جائے گا۔ ہندوستان نے اب تک سات بار ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتا ہے جبکہ سری لنکا نے چھ بار ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتا ہے۔
میچ کے دوران بارش کی وجہ سے میچ کو دو بار روکا گیا جس کی وجہ سے اوورز کی تعداد 42-42 اوورز کر دی گئی۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلتے ہوئے 42 اوورز میں سات وکٹوں پر 252 رنز بنائے جس کے جواب میں سری لنکا نے 253 رنز کا ہدف آخری اوور میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔سری لنکا کی جیت میں کوسل مینڈس نے اہم کردار ادا کیا جنہوں نے ایک اینڈ پر کھیلتے ہوئے اہم اننگز کھیلی۔ مینڈس اپنی تیسری ون ڈے سنچری کے قریب پہنچے اور افتخار کی گیند پر حارث کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
انہوں نے پہلے پاتھم نسانکا (29) کے ساتھ 57 رنز کی شراکت داری کی جبکہ بعد میں سماراویکراما نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مینڈس نے 87 گیندیں کھیلیں اور اپنی کارآمد اننگز میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔پاکستان کے افتخار احمد 50 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جب کہ شاداب خان نے پتھم نسانکا کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔
اس سے قبل محمد رضوان (86) اور افتخار احمد (47) کے درمیان 108 رنز کی سنچری شراکت کی بدولت پاکستان نے جمعرات کو سری لنکا کے خلاف بارش سے رکے ایشیا کپ سپر فور میاچ میں 42 اووروں میں سات وکٹوں پر 252 رنز بنائے۔ سری لنکا کو اب ہندوستان کے ساتھ فائنل کھیلنے کے لیے 253 رنز بنانے تھے۔آر پریماداسا اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر پاکستان پہلے بیٹنگ کرنے آیا اور ایک وقت 130 رنز پر پانچ وکٹیں گنوانے کے بعد مشکلات کا شکار تھا لیکن ایک سرے پر کھڑے رضوان نے افتخار احمد کے ساتھ مل کر تیزی سے رنز بنائے۔
افتخار 41ویں اوور میں میتھیسا پتھیرانا کا شکار بنے لیکن تب تک پاکستان نے میزبان ٹیم کے لیے ایک مشکل ہدف مقرر کر دیا تھا۔ رضوان آخری دم تک ناٹ آؤٹ تھے۔ انہوں نے 73 گیندوں کی اپنی ناٹ آؤٹ اننگز میں چھ چوکے اور دو چھکے لگائے۔فخر زمان کی وکٹ جلد گنوانے کے بعد عبداللہ شفیق (52) نے کپتان بابر اعظم (29) کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 64 رنز جوڑے۔
اس سے قبل بارش کے باعث میچ تقریباً ڈھائی گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس کی وجہ سے اوورز کی تعداد 45-45 مقرر کی گئی تاہم کھیل کے درمیان میں بارش نے ایک بار پھر کھیل میں خلل ڈال دیا۔ جس پر میچ کو 42-42 اوورز تک کم کرنا پڑا۔سری لنکا کی جانب سے متھیشا پاتھیرانا (65 رنز کے عوض تین وکٹیں) سب سے کامیاب بولر رہے جبکہ پرمود مدوشن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کے خلاف تباہی مچانے والے دونتھ وللالگے نے صرف ایک وکٹ حاصل کی۔ مہیش تھیکشنا نے ایک وکٹ حاصل کی۔