بہار کانگریس کے رکن پارلیمنٹ وقف ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) پارلیمنٹ کی جانب سے وقف (ترمیمی) بل 2025 کو منظوری دیے جانے کے چند گھنٹوں کے اندر اس بل کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کی ہے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ محمد جاوید نے یہ درخواست داخل کی ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ بل دستور کی دفعہ 14 (حق مساوات)، دفعہ 25 (مذہب پر عمل کرنے کی آزادی)، 26 (مذہبی امور کے انصرام کی آزادی)، 29 (اقلیتی حقوق اور 300A (حق جائیداد)، کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ایڈوکیٹ آن ریکارڈ انس تیواری کے ذریعہ داخل کی گئی درخواست میں جاوید نے استدلال کیا کہ یہ ایکٹ مختلف پابندیاں عائد کرتے ہوئے جو دیگر مذہبی اوقاف کی حکمرانی میں موجود نہیں ہے، مسلم برادری کے ساتھ امتیاز کرتا ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ مثال کے طور پر ہندو اور سکھ مذہبی ٹرسٹس کو ہنوز اپنے اداروں کے انصرام کی آزادی حاصل ہے۔ ہندو مذہبی ٹرسٹس کا انتظام ہندو لوگ مختلف ریاستی ایکٹ کے تحت کرتے ہیں۔ جاوید نے درخواست میں کہا ہے کہ یہ انتخابی مداخلت دیگر مذہبی اداروں پر ایسی ہی شرائط عائد کیے بغیر کی گئی ہے، اسی لیے یہ یکطرفہ اور من مانی درجہ بندی ہے۔ یہ دستور کی دفعہ 14 اور 15 کی براہِ راست خلاف ورزی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *