گجرات: بناسکانٹھا واقع پٹاخہ فیکٹری میں دلدوز دھماکہ، 18 افراد کی دردناک موت، کئی زخمی

بناسکانٹھا میں ڈیسا قصبہ واقع پٹاخہ فیکٹری میں صبح تقریباً 9 بجے دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ قریبی لوگ جب جائے وقوع پر پہنچے تو پٹاخہ فیکٹری سے آگ کی لپٹیں اٹھ رہی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

گجرات کے بناسکانٹھا واقع ایک پٹاخہ فیکٹری میں دلدوز دھماکہ ہونے سے کم از کم 18 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس حادثہ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، اس لیے مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ فیکٹری میں بوائلر پھٹ گیا، جس سے یہ دردناک حادثہ پیش آیا۔ جس وقت یہ دھماکہ ہوا، فیکٹری کے اندر تقریباً 30 مزدور کام کر رہے تھے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جائے وقوع پر ریسکیو ٹیم پہنچ گئی ہے اور آگ کو بجھانے کی کوششیں بھی فائر بریگیڈ کی ٹیم کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بناسکانٹھا میں ڈیسا ایک قصبہ ہے۔ یہاں منگل کی صبح تقریباً 9 بجے پٹاخہ فیکٹری سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ قریبی لوگ جائے وقوع پر پہنچے تو دیکھا کہ پٹاخہ فیکٹری سے آگ کی لپٹیں اٹھ رہی تھیں۔ فوری طور پر اس کی جانکاری فائر بریگیڈ کے ساتھ ساتھ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کو دی گئی۔

حادثہ کے بعد کی کچھ ویڈیوز سامنے آئی ہیں، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکوں سے فیکٹری کے اندر کی دیواریں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ٹین کے شیڈ بھی بکھرے پڑے ہوئے ہیں۔ دھوئیں کا غبار بھی اونچائی تک اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق دھماکہ کی آواز بہت دور تک سنائی دی۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکہ سے قریبی علاقہ پوری طرح دہل گیا، اور لوگ دہشت میں مبتلا ہو گئے۔

ڈیسا دیہی پولیس تھانہ کے انسپکٹر وجئے چودھری کے مطابق اس حادثہ میں فیکٹری کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ملبہ میں اب بھی کچھ لوگ دبے ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ اس حادثہ کی جانچ کا حکم بھی صادر کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جس فیکٹری میں حادثہ ہوا، اس کا نام ’دیپک ٹریڈرس‘ ہے۔ یہاں پٹاخے بنائے جاتے تھے۔ حادثہ کے بعد فیکٹری کا مالک فرار ہو گیا ہے۔ جائے حادثہ پر ضلع مجسٹریٹ ماہر پٹیل پہنچ چکے ہیں اور یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ اس فیکٹری کو پٹاخہ بنانے کا لائسنس ملا تھا یا نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *