[]
عادل آباد۔6/ستمبر(اردو لیکس)صدر سیوا فاؤنڈیشن عادل آباد خواجہ سراج الدین نے رکن قومی اقلیتی کمیشن سیدہ شہزادی کے دورہ عادل آباد کے موقع پر ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک یادداشت حوالے کی
۔جس میں قابل ذکر سرکاری حکم نامہ 58 کے تحت مستحق خاندانوں کو اراضی کا پٹہ جات و ڈبل بیڈروم اسکیم کے تحت امکنہ جات کی فراہمی،تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو تلنگانہ اسٹیٹ مینارٹی فائنانس کارپوریشن کے تحت متحدہ ضلع عادل آباد میں اسکلس ڈیولپمنٹ پروگرامز کا آغاز کرنے کے علاوہ خواتین و لڑکوں کے لیے مختصر مدتی خود روزگار سے مربوط ٹریننگ سینٹرز کا قیام عمل میں لائے۔ٹمریز ادارے جات میں کتب خانوں تجربے گاہوں(لیابس) کے ساتھ ساتھ مادری زبان اور اختیاری قومی درس و تدریس کا نظم کرنے،طلباء و طالبات کی تعلیمی صلاحیتوں کو فروغ دینے، طالبات کے لیے طبی علاج و معالج کی غرض ایک لیڈی ڈاکٹر کا تقرر کرنے، ضلع میں صنعت و حرفت کا قیام،ضلع عادل اباد میں تعمیر کیے جا رہے آئی ٹی ہب کے کاموں کو جنگی پیمانے پر تعمیراتی عمل میں لانے کے لیے اقدامات کرنے،ایک لاکھ روپیہ سبسیڈی قرضہ جات کی مستحقین،جسمانی معزورین کو فراہم کرنے، گروہا لکشمی اسکیم کے تحت مسلمانوں کو کوٹہ مختص کرنے،ٹمریز کے نان ٹیچنگ عملے کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے،انہیں٪30فیصد پی آر سی کی سہولت کے ساتھ ساتھ ان کے دیگر الاؤنس میں اضافہ کرنے اور اس پر عمل کرنے جن میں پلمبرکم الیکٹریشن و دیگر یعنی جسمانی معزورین اور بیوگان اور یتیم بے سہارا بھی شامل ہیں۔
جو گزشتہ آٹھ سال سے ٹیمریز ادارے جات میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں کے ساتھ مکمل انصاف رسانی کرنے،مرکزی حکومت کے تحت مسلم اقلیتوں کے لیے مختص اسکیمات سیکھو اور کماؤ،نئی منزلیں،استاد ششگون،ہنر آرٹ کے تحت مسلم اقلیتی ہنرمندوں کو امدادی فنڈز کی فراہمی، اردو مدارس میں بنیادی انفراسٹرکچر کی فراہمی اور دیگر اسکیموں کی موثر عمل آوری کے علاوہ وزیراعظم 15 نکاتی پروگرام کے تحت مختلف اسکیمات کو روبہ عمل لانے ممکن اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
جس پر ہمدردانہ غور و سماعت کے بعد موصوفہ نے ممکنہ اقدامات کرنے کا تیقن دیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ سماجی کارکن قیوم رضاء بھی موجود تھے۔