[]
نئی دہلی: ملک میں ایک اہم پیش رفت میں راشٹرپتی بھون کی جانب سے جی-20 کے موقع پر منعقدہ عشائیے کے لیے انگریزی دعوت نامہ میں ‘ انڈیا ‘ کا نام تبدیل کرکے بھارت کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ایک بحث چھڑ گئی ہے۔ اپوزیشن اور حکمران جماعت کے درمیان ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے ہفتہ، 9 ستمبر کو بھارت منڈپم کے ملٹی فنکشن ہال میں منعقدہ عشائیے کے لیے دعوتی خط کا اشتراک کیا، جس پر انگریزی میں “The President of BHARAT ” لکھا ہے۔
تھرور نے کہا ” ہندوستان کو ‘بھارت’ کہنے پر کوئی آئینی اعتراض نہیں ہے، جو کہ ملک کے دو سرکاری ناموں میں سے ایک ہے، مجھے امید ہے کہ حکومت اتنی بے وقوف نہیں ہوگی کہ وہ ‘ انڈیا ‘ سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل کر لے۔”
جس کی برانڈ ویلیو صدیوں سے بنی ہوئی ہے۔ ہمیں تاریخ کے اس نام پر اپنا دعویٰ ترک کرنے کی بجائے دونوں الفاظ کا استعمال جاری رکھنا چاہیے یہ ایک ایسا نام جو دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔”
کانگریس کے میڈیا انچارج اور ممبر پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا ’’تو یہ خبر واقعی سچی ہے۔ راشٹرپتی بھون نے 9 ستمبر کو جی 20 ڈنر کے لیے عام طور پر ‘ پریزیڈنٹ آف انڈیا ‘ کی بجائے ‘ ’’پریزیڈنٹ آف بھارت ‘‘ کے نام سے دعوت نامے بھیجے ہیں۔
اب آئین میں آرٹیکل 1 کو اس طرح پڑھا جا سکتا ہے – ‘ بھارت ، جو انڈیا تھا، ریاستوں کا وفاق ہوگا ‘ لیکن اب ’’ ریاستوں کے اس وفاق‘‘ پر بھی حملہ ہو رہا ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا شرما نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل میں اپنا تعارف ‘وزیر اعلیٰ آسام، بھارت ‘ کے طور پر لکھ لیا ہے۔ مسٹر شرما نے کانگریس کے لیڈر جے رام رمیش کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا ’’اب میرا خدشہ سچ ہو گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس پارٹی کو بھارت سے شدید نفرت ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ‘I.N.D.I.A. ‘اتحاد’ کا نام جان بوجھ کر بھارت کو شکست دینے کے مقصد سے چنا گیا تھا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے ٹویٹر پر کہا “غلامی کی ذہنیت پر ایک اور گہری چوٹ ۔ جی 20 سمٹ کے دوران راشٹرپتی بھون میں ہونے والے عشائیے کے لیے دعوت نامہ پر ’’پریزیڈنت آف بھارت‘‘ لکھا جانا ملک کے ہر ایک شخص کے لئے قابل فخر کا لمحہ ہے۔ بھارت ماتا کی جے۔
وشو ہندو پریشد (VHP) کے قومی ترجمان ونود بنسل نے کہا “ہمیں اپنے ‘صدر ہند’ – راشٹرپتی بھون پر فخر ہے۔ آئیے انڈیا کا لفظ بھول جائیں۔”