5 لاکھ خواتین کے نام اس فہرست سے پہلے ہی کاٹے جا چکے ہیں۔ جو خواتین معیار پر کھری نہیں اتر رہی ہیں انہوں نے پیسہ واپس کرنا شروع کر دیا ہے۔


مہاراشٹر میں ‘وزیر اعلیٰ لاڈکی بہن منصوبہ’ کے مستفیضین کو بڑا جھٹکا لگنے والا ہے۔ اس منصوبہ میں شامل خواتین کی تعداد میں 9 لاکھ کی کمی آنے والی ہے۔ 5 لاکھ خواتین کے نام اس فہرست سے پہلے ہی کاٹے جا چکے ہیں۔ اب خبر ہے کہ مزید 4 لاکھ نام کاٹے جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس سے ریاستی حکومت کو 945 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔
دراصل 5 لاکھ خواتین نمو شیتکاری منصوبہ اور لاڈکی بہن منصوبہ کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ان خواتین کو لاڈکی بہن منصوبہ سے صرف 500 روپے ملیں گے، جبکہ نمو شیتکاری منصوبہ سے انہیں 1000 روپے ملیں گے۔ ڈپارٹمنٹ آف ڈِزایبلڈ پرسن سے فائدہ پانے والی خواتین کو لاڈکی بہن منصوبہ سے باہر رکھا گیا ہے۔ 2.5 لاکھ خواتین ایسی ہیں جو گاڑی چلاتی ہیں۔ انہیں بھی اس منصوبہ سے باہر رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی خواتین ایسی بھی ہیں جو معیار پر کھری نہیں اترتی ہیں اور انہوں نے پیسہ واپس کرنا شروع کر دیا ہے۔
‘لاڈکی بہن منصوبہ’ کی مستفیضین کو ہر سال جون مہینے میں بینک میں جاکر ای-کے وائی سی پورا کرنا ہوگا اور لائف سرٹیفکیٹ منسلک کرنا ہوگا۔ ای-کے وائی سی ہر سال یکم جون سے یکم جولائی کے درمیان کروانی ہوگی۔ جو خواتین مختلف سرکاری منصوبوں کا فائدہ اٹھاتی ہیں اور جن کی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، انہیں اس منصوبہ کے لیے نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ ریاستی حکومت یہ جانچنے کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کی مدد لے گی کہ مستفیض ہونے والی خواتین کی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے یا نہیں۔
اس منصوبہ کے تحت تقریباً 16.5 لاکھ خواتین کے کھاتوں میں سیدھے پیسہ بھیجے جانے کے بعد، درخواست میں دیے گئے ناموں اور جس بینک کھاتے میں پیسہ جمع کیا تھا، اس کے ناموں میں تضاد پایا گیا۔ ایسے مستفیضین کی ضلع سطح پر پھر سے جانچ کی جائے گی اور گڑبڑی پائے جانے پر نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ خبر ہے کہ جن خواتین کا آدھار کارڈ اس منصوبہ میں لنک نہیں ہوگا، انہیں بھی اس منصوبہ سے باہر رکھا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔