مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ ہم خطے میں کسی بھی غیر ملکی طاقت کی مداخلت کو قبول نہیں کرتے۔ علاقائی مسائل کو خود خطے کے ممالک کے درمیان ہی حل ہونا چاہیے۔
آذربائیجان کی قومی اسمبلی کی خاتون اسپیکر سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران کی پالیسی تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ جامع تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے مخالفت اور سازشوں کے باوجود دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہری اور حقیقی دوستی موجود ہے۔ ہمیں اس دوستی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔
قالیباف نے کہا کہ مشکل اوقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام اور رہبر نے آذربائیجان کی سرزمین کی آزادی کی حمایت کی تھی۔
قالیباف نے مزید کہا کہ شمال-جنوب کوریڈور اور یورپ و مشرق بعید تک تجارتی راستے کے ذریعے دونوں ممالک کے تعاون اور تعلقات کو مزید فروغ دے سکتے ہیں۔
قالیباف نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی ترقی ان عناصر کے زیر اثر نہیں آنا چاہیے جو اس پیشرفت کے مخالف ہیں۔ دونوں ممالک دفاعی تعاون کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کو بھی فروغ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم کسی بھی غیر ملکی قوت کی خطے میں مداخلت کو تسلیم نہیں کرتے۔ علاقائی مسائل کو خود خطے کے ممالک کو ہی حل کرنا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے، 3+3 فارمولے کے تحت مذاکرات کا عمل آگے بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قالیباف نے کہا کہ خطے میں نئی صورت حال جنم لے رہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔
ملاقات کے دوران آذربائیجانی پارلیمنٹ کی اسپیکر صاحبہ غفاروا نے کہا کہ ایرانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات مفید رہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں دونوں ملکوں کو باہمی تعلقات میں مزید وسعت لانے کی ضرورت ہے۔