مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے تحت آج مزید صہیونی یرغمالی اور فلسطینی قیدی رہا ہوں گے۔
القسام اور القدس بریگیڈ کے مجاہدین خان یونس میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کو حوالے کرنے کے لیے تیاریاں کررہے ہیں۔
توقع ہے کہ ان تین اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں 360 سے زائد فلسطینی قیدی جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، رہا کیے جائیں گے۔ قیدیوں کے تبادلے کی جگہ پر ایک بینر نصب کیا گیا ہے جس پر لکھا ہے: “ہم قدس کے سپاہی ہیں اور کہیں نہیں جائیں گے سوائے قدس کے”۔ اس نعرے کا اشارہ فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے منصوبے کی طرف ہے۔
مجاہدین کا ایک اسرائیلی یرغمالی کو تحفہ
قسام کے ایک ذریعے نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو اس فوجی گاڑی میں منتقل کیا جائے گا جو 7 اکتوبر 2023 کو قابض فوج سے غنیمت میں حاصل کی گئی تھی۔ مجاہدین نے صہیونی یرغمالی ساگی دیکل حن کو ایک سونے کا ٹکڑا تحفے میں دیا، کیونکہ اس کی بیٹی اس کی قید کے چار ماہ بعد پیدا ہوئی تھی۔
دراین اثناء حماس کے اعلی رہنما عبداللطیف القانوع نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہونے والا قیدیوں کے تبادلے کا عمل صہیونی حکومت کی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرنے کی یقین دہانیوں کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا: تل ابیب کے پاس اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کے مکمل نفاذ کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ نتن یاہو اپنی کابینہ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم جنگ بندی کے معاہدے کو ناکام نہیں ہونے دیں گے۔