اتر پردیش کے غازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری پر مہاکمبھ میں شریک افراد کے حوالے سے متنازعہ بیان دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے


افضال انصاری، تصویر آئی اے این ایس
غازی پور سے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری پر مہاکمبھ کے حوالے سے دیے گئے متنازعہ بیان کی وجہ سے شادی آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انصاری نے کہا تھا کہ مانا جاتا ہے کہ جب لوگ گنگا کے ساحل پر غسل کرتے ہیں تو ان کے گناہ دھل جاتے ہیں، جس سے ان کا سورگ میں جانے کا راستہ کھل جاتا ہے لیکن اس وقت جو بھیڑ مہاکمبھ میں دیکھی جا رہی ہے، اس سے ایسا لگتا ہے کہ اب نرک میں کوئی نہیں بچے گا!
انصاری نے ٹرینوں میں بھیڑ اور وہاں ہونے والی توڑ پھوڑ کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی حالت یہ ہو چکی ہے کہ وہ ٹرینوں کے شیشے تک توڑ رہے ہیں اور اندر موجود خواتین بھی خوف کے مارے کانپ رہی ہیں۔ افضال انصاری نے بتایا کہ ان ٹرینوں میں جن نوجوانوں نے شیشے توڑے، ان کی عمر 15 سے 20 سال کے درمیان تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اتنی بڑی بھیڑ کی وجہ سے وہ اس قدر خوف میں مبتلا تھے کہ اندازہ ہی نہیں لگا پائے کہ کتنے افراد اس بھگدڑ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ انصاری نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ واپس آ رہے ہیں، وہ موت کے مناظر کا ذکر کر رہے ہیں اور ان کے مطابق اس دوران بے شمار جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
انصاری کے اس بیان کے سلسلہ میں، جس میں انہوں نے عوامی سطح پر ٹرینوں میں ہونے والے ہنگاموں کا ذکر کیا تھا، شادی آباد تھانے میں ایک مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ مقدمہ ضلعی کوآپریٹیو بینک کے سابق صدر دیو پرکاش سنگھ کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔