مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے تین نئے سیٹلائٹس، نواک-1، پارس-2، اور جدید پارس-1 کی رونمائی کردی ہے۔
خلائی ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر پیر وزارت اطلاعات و مواصلات کی جانب سے تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر مسعود پزشکیاں، آئی ٹی وزیر ستار ہاشمی، فوجی حکام اور خلائی ٹیکنالوجی کے ماہرین شریک ہوئے۔
تقریب میں ایران نے اپنی جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجی میں ہونے والی پیش رفت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نواک-1، پارس-2 اور جدید پارس-1 سیٹلائٹس کی رونمائی کی۔
نواک ایک مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جو ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز نے ایک پلیٹ فارم پر تیار کیا ہے۔ سیٹلائٹ کا وزن 20 سے 50 کلوگرام کے درمیان ہے۔ اس سیٹلائٹ کو جلد ہی اسے ایک بیضوی مدار میں بھیجے گا۔ اس سیٹلائٹ کے ابعاد 40x40x60 سینٹی میٹر ہیں۔ یہ مختلف سائنسی آلات سے لیس ہے۔
نواک سیٹلائٹ ایران کی خلائی صنعت میں ایک اہم قدم ہے، جو مستقبل میں مزید ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔
پارس-2 ایک جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جس کا وزن 150 کلوگرام ہے اور اسے دو امیجنگ پے لوڈز سے لیس کیا گیا ہے۔
یہ سیٹلائٹ مکمل طور پر ملکی سطح پر تیار کیا گیا ہے اور مختلف شعبوں میں استعمال ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، جن میں ماحولیاتی نگرانی، جنگلات کی دیکھ بھال، قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات وغیرہ شامل ہیں۔
پارس-2 ایران کی خلائی صنعت میں خود انحصاری اور تکنیکی ترقی کی علامت ہے جو مختلف سائنسی اور تجارتی مقاصد کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔
پارس-1 کا جدید ورژن ایک ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے، جو 100 سے 150 کلوگرام وزن کے حامل پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا ہے۔ اس میں متعدد امیجنگ پے لوڈز شامل کیے گئے ہیں جن میں ملٹی اسپیکٹرل سینسر، شارٹ ویو انفراریڈ سینسر، تھرمل انفراریڈ سینسر شامل ہیں۔