بارہویں درجہ کے بعد بیشتر طالبات کالج کی دوری زیادہ ہونے کی وجہ سے تعلیم ترک کر دیتی ہیں۔ طالبات کے کالج آنے جانے کے لیے انھیں سفری بھتہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔


خوشی کا اظہار کرتی ہوئیں طالبات، تصویر ویپن/قومی آواز
جھارکھنڈ میں کانگریس اور جے ایم ایم کی اتحادی حکومت ان دنوں ریاستی خواتین اور بیٹیوں پر بہت مہربان نظر آ رہی ہے۔ ہیمنت سورین حکومت پہلے سے ہی دیرینہ ’مئیا سمّان یوجنا‘ کے تحت 56 لاکھ سے زائد خواتین کے اکاؤنٹ میں 2500 روپے ہر ماہ معاشی مدد کی شکل میں دے رہی ہے، اب حکومت ریاست کی بیٹیوں کے لیے ایک بڑی سوغات لے کر سامنے آئی ہے۔ حکومت کالج و یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کو ہر ماہ 1000 روپے ’سفری بھتہ‘ دے گی۔
دی گئی جانکاری کے مطابق کالج میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کو 1000 روپے ماہانہ سفری بھتہ نئے تعلیمی سیشن سے فراہم کیا جائے گا۔ اس سفری بھتہ کا فائدہ ہر طبقہ کی طالبات کو ملے گا۔ حکومت کا محکمہ اعلیٰ و تکنیکی تعلیم اس منصوبہ کا مسودہ تیار کر رہا ہے۔ حکومت آئندہ مالی سال 26-2025 کے تعلیمی سیشن سے اس منصوبہ کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
سفری بھتہ منصوبہ کے تحت اس کا فائدہ کالج میں تعلیم حاصل کر رہی گریجویشن اور ماسٹرس کی تقریباً 70 سے 80 ہزار طالبات اٹھا سکیں گی۔ حالانکہ اس فائدہ ان طالبات کو ہی ملے گا جن کی حاضری 75 فیصد یا اس سے زیادہ ہوگی۔ اس منصوبہ کا مقصد ہے کہ طالبات بڑی تعداد میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ دراصل بارہویں درجہ کے بعد بیشتر طالبات کالج کی دوری زیادہ ہونے کے سبب تعلیم ترک کر دیتی ہیں۔ طالبات کے کالج آنے جانے کے لیے ہی انھیں سفری بھتہ دینے کا فیصلہ حکومت نے کیا ہے۔ اس سے وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔
اس درمیان محکمہ تعلیم نے تعلیمی سہولیات کے لیے 6 پورٹلس لانچ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹی میں ڈیجیٹل گورننس کو بڑھانے کے لیے اور شفافیت لانے کے مقصد سے کچھ پورٹلس تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اساتذہ و ملازمین کی تنخواہ طے کرنے کے لیے تیار پورٹل، لرننگ مینجمنٹ سسٹم پورٹل، مانکی منڈا اسکالرشپ منصوبہ پورٹل، اپرینٹس شپ پورٹل، پرائیویٹ یونیورسٹی پورٹل اور غیر فنڈ شدہ گرانٹ پورٹل شامل ہیں جن کی لانچنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ سبھی پورٹلس 10 فروری کو رانچی میں منعقد ایک تقریب کے دوران لانچ کیے جائیں گے۔