مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک؛ مطابق ایران بھر میں دھہ فجر کی تیاریاں عروج پر ہیں، یہ عشرہ ایران کی تاریخ کے اہم ترین ادوار میں سے ایک ہے، جو یکم فروری 1979 کو امام خمینی کی شاندار واپسی سے 11 فروری کو اسلامی انقلاب کی کامیابی پر ختم ہوتا ہے۔
گویا یہ امام خمینی کی جلاوطنی سے واپسی تک کا ایک شاندار تاریخی لمحہ تھا جو ایرانی عوام کی گہری محبت اور جوش و خروش سے بھرا ہوا تھا۔
لاکھوں ایرانی اپنے محبوب قائد کے استقبال کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ برسوں کی جلاوطنی کے بعد امام خمینی کی ایران واپسی نے عوامی مزاحمت کے جذبے کو زندہ کیا اور عدل و انصاف پر مبنی اسلامی نظام کے لیے لوگوں کی امنگوں کو تقویت دی۔
امام خمینی کی بے مثال قیادت، الہی اقدار اور عوام سے غیر متزلزل وابستگی سے نے ایرانیوں کو ظلم کے خلاف جدوجہد میں امید اور طاقت بخشی۔
وہ محض ایک سیاسی رہنما نہیں تھے بلکہ ایک عظیم روحانی پیشوا بھی تھے جنہوں نے قوم کے شعور کو بیدار کیا، انہیں ظلم کے خلاف کھڑے ہونے اور حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے کا فرض یاد دلایا۔
جیسا کہ پورا ایران ہر سال دھہ فجر کی یاد مناتا ہے، یہ در حقیقت لوگوں کی قربانیوں، اسلام سے ان کی محبت اور امام خمینی کی غیر متزلزل قیادت کی یاد تازہ کرتا ہے۔
ان کی لازوال میراث یعنی اسلامی جمہوریہ کی تشکیل، اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ایران جدید دنیا میں آزادی اور انصاف کا پرچمدار رہے۔
دھہ فجر کے دوران، ایرانی عوام،اسلامی انقلاب کی کامیابی کی یاد میں مختلف تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں۔
یہ تقریبات یکم فروری سے اس مہینے کی 11 تک منعقد ہوتی ہیں، جو امام خمینی کی ایران واپسی اور انقلاب کی فتح کی علامت ہیں۔
سب سے اہم تقریبات میں یادگاری تقاریر اور کانفرنسیں، مارچ اور پریڈ، ثقافتی اور فنکارانہ تقریبات شامل ہیں۔
آخری دن لاکھوں ایرانی تہران اور دیگر شہروں میں آزادی اسکوائر کی طرف مارچ کرتے ہیں۔
یہ تقریبات ایرانیوں میں مزاحمت، آزادی اور اسلامی اقدار کے گہرے جذبے کو اجاگر کرتی ہیں۔
دھہ فجر، ماضی کی قربانیوں کی عکاسی اور اسلامی جمہوریہ کے نظریات کی تصدیق کرتا ہے۔
یہ عشرہ نہ صرف ایک تاریخی واقعے کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ایران کی تاریخ میں ایک اہم موڑ بھی ہے۔ یہ ایک قوم کے تشخص کے احیاء اور اسلامی حکومت کے لیے اس کی امنگوں کی تکمیل کی یادگار ہے۔
آج، ایرانی عوام ان حیات بخش ایام کو منا کر امام خمینی کے وضع کردہ اصولوں کی روشنی میں اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ انقلاب آنے والی نسلوں کے دلوں میں زندہ رہے۔”