ماں کا عاشق نابالغ بیٹی کی عصمت دری کرتارہا ماں ویڑیو کال کرکے نظارہ دیکھتی رہی ماں گرفتار عاشق فرار

ممبئ : ممبئ پولیس نے ایک انوکھا اور شرمناک معاملہ درج کیاجب ایک خاتون کا عاشق اسکی نابالغ لڑکی کی عصمت کو تار تار کررہا تھا اسوقت خاتون اسکو ویڑیو کال کرکے اس شرمناک حرکت کو اپنی آنکھوں سے دیکھکر لطف اندوز ہورہی تھی

اور اس نے بعد میں اپنی دختر کو دھمکی بھی دی کہ وہ اس معاملے کا کسی سے ذکر نہ کریں ورنہ اسکو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑئے گا

پولیس نے ماں اور اسکے عاشق کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسول آفنس(پاکسو) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ ماں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اسکا عاشق فرار ہے

نرمل نگر پولیس اسٹیشن کے سنئیر انسپکٹر رمیش واگھ نے خبررساں ایجنسی یو این آئ اردو سروس کو بتلایا کہ متاثرہ لڑکی دسویں جماعت میں زیر تعلیم ہے نیز اسکی والدہ کا اپنے پہلے شوہر سے علحیدگی حاصل کرنے کے بعد ایک مقامی نوجوان سے معاشقہ چل رہا تھا اور وہ وقتا فوقتا اسکے گھر بھی آیا کرتاہے

افسر نے بتلایا کہ پولیس میں درج شکایت کے مطابق متاثرہ کے ساتھ 2022 سے زیادتی ہو رہی تھی۔ ملزم نے متعدد مرتبہ متاثرہ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی اور زیادتی کی

شکایت کے مطابق جب متاثرہ کی والدہ اپنے عاشق سے ویڑیو کال پر گفتگو کرتی تھی تب اس نے کئ مرتبہ متاثرہ کو برہنہ ہونے کو کہا اور پھر وہ اپنے عاشق کو مناظر دکھلا کر فحش باتیں کیا کرتی تھی

خواتین پولیس عملے کی نگرانی میں درج کی گئ شکایت میں متاثرہ نے پولیس کو بتلایا کہ دسمبر 2024 میں جب خاتون کا عاشق اسکی عصمت دری کر رہا تھا تب خاتون اسے بار بار ویڈیو کالز کر رہی تھی

شکایت میں یہ بھی کہا گیا کہ خاتون نے متاثرہ کو دھمکی دی کہ وہ اس واقعہ کا کسی سے ذکر نہ کریں ورنہ اسے خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا

متاثرہ نے حال ہی میں اس سلسلے میں نرمل نگر پولیس میں شکایت درج کرائی جسکے بعد کل پولیس نے خاتون کو گرفتار کیا اور اسے بروز جمعرات ممبئ کی پوسکو عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے پولیس حراست میں رکھے جانے کا حکم جاری کیا

اطلاعات کے مطابق پولیس نے خاتون کا موبائیل فون بھی ضبط کرلیا ہے اور اس نے اسے فورینسک ٹیسٹ کے لئے روانہ کیا ہے

نرمل نگر پولیس کا دستہ خاتون کے عاشق کو گرفتار کرنے کے لئے مزید تفشیش کر رہا ہے جو ابتک پولیس کی گرفت سے باہر ہے



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *