انڈو مڈلسٹ کلچرل فورم کے زیر اہتمام گلوبل پیس ایوارڈ ز کی تقسیم، مختلف ممالک کے سفرا اور ممتاز شخصیات کا خطاب

حیدرآباد: پائیدار عالمی امن کا قیام انصاف انسانی حقوق مذاہب کے احترام کے بغیر ناممکن ہے ان خیالات کا اظہار آج شام انڈو مڈلسٹ کلچرل فورم کے زیر اہتمام گلوبل پیس کانفرنس و ایوارڈز کی تقسیم کے لئے  انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جناب سلمان خورشید سابق وزیر خارجہ حکومت ہند نے تقریب کی صدارت کی۔

 انہوں نے کہا کہ آج دنیا امن کی تلاش کر رہی ہے خوشحالی اور انسانی اقدار کا تحفظ اور نئی نسل کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت ہے کہ ایک مشترکہ ایجنڈے کے تحت ہم کام کریں روابط کو بڑھانے ایکدوسرے کو سمجھنے کے لیے وسائل کا بہتر استعمال ضروری ہے آج دنیا امن و سکون کی تلاش کر رہی ہے۔

 ہمارے تہذیبی مذہبی تاریخی ورثہ کی حفاظت اور ملک کی شناخت کے ساتھ ہم زندہ ہیں انہوں نے شعر پڑھا”ہم لائیں ہے طوفان سے کشتی نکال کر۔ بچوں اس وطن کو رکھنا سنبھال کر۔آج انسانی اخوت اور جذبہ کو پروان چڑھانے کےساتھ ساتھ ایکدوسرے کے جذبات اور احساسات کو کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔

اس موقع پر ہائی کمشنر ساوتھ افریقہ  پروفیسر انیل سوک لعل کو مہاتما گاندھی گلوبل پیس ایوارڈ حاصل کیا انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ساوتھ افریقہ اور ھندوستان نے آزادی کے لیے ایک ساتھ تحریک کا آغاز کیا تھا مہاتما گاندھی ساوتھ افریقہ میں نسلی تعصب اور غلامی کے خلاف اس عظیم جدوجہد کا حصہ تھے ساوتھ افریقہ کی اسی تحریک نے ان کو ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے اور ملک کو آزادی دلانے کا جذبہ پیدا کیا تھا تشدد کے مقابلے میں عدم تشدد کے ساتھ دنیا کی دو مشترک تحریکات تھیں جنہوں نے آزادی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔

آج بھی ساوتھ افریقہ انسانی حقوق ظلم اور تشدد کے خاتمہ کے لئے کوشاں ہے اسرائیل کی جارحیت اور نسل کشی کے خلاف ساوتھ افریقہ نے عالمی عدالت میں انصاف کے لئے مقدمہ درج کراتے ہوئے نتن ہاتھ کو عالمی مجرم قرار دینے میں کامیابی حاصل کی انہوں نے عالمی قوتوں کے عدم توازن کے رحجان کو ختم کریں اور منفی ایجنڈہ پھیلانے سے گریز کریں ساوتھ افریقہ ہمیشہ بلا لحاظ مذاہب اور ملک  مظلوم عوام کو ان کے حقوق دلانے میں اپنی ذمہ داری کو پورا کرے گا۔

کے سی تیاگی سابق یم پی وجنرل سکریٹری نے کہا کہ رودادی کو فروغ دینے کے لیے ہم اس مشن کے ساتھ رہیں گے جناب سید سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہند آج امن دنیا کی ضرورت ہے اور تمام ممالک کو عالمی قیام امن کے لئے اپنی طاقت کے لحاظ اثرات کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے اسرائیل فلسطین کے درمیان حالیہ جنگ میں عالمی قوتوں کی  اسرائیلی جارحیت کے خلاف سنگین خاموشی اور نسل کشی کے خلاف لب کشائی سے گریز پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام حدود کو توڑنے اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کو بالائے طاق رکھنے والے ملک کے خلاف اجتماعی طور پر فیصلے نہیں کئے گئے۔

 ان حالات میں ضروری ہے کہ تمام ادارے سیاسی سماجی مذہبی تنظیمں اور ہر ملک میں امن بھائی چارے کو فروغ دینے کے لئے کی جانے والی ہر کوشش کا ساتھ دیا جائے ۔

رکن پارلیمنٹ جناب محب اللہ ندوی نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں جس کو بڑی قربانیاں دے کر حاصل کیا گیا دھرم کے نام پر تعصب نفرت کے ماحول کو پروان چڑھانے اور مذموم مقاصد میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس ماحول کو بدلنے کے لیے ایک اور تحریک کے آغاز کی ضرورت ہے جاوید علی یم پی راجیہ سبھا نے مختلف ممالک کے درمیان آپسی رشتوں کے قیام کے لئے ایکدوسرے کی تہذیب اور ثقافت کو جاننا ضروری ہے۔

 انڈو مڈلسٹ کلچرل فورم کے زیر اہتمام گلوبل پیس کانفرنس پر انہوں نے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ سماج وادی پارٹی ہمیشہ امن کے محاذ پر ڈٹے ہوئے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے خوشحالی اور انسانی حقوق ہماری بنیادی ترجیح ہے صدر شروانی دھرم سنسد  گوسوامی سوشل جی مہاراج مہا منڈلییشور نے کہا کہ آج دنیا کو تمام مذاہب کا احترام کرنے کا درس دینے کی ضرورت ہے نفرت کی چنگاری کو آگ لگانے میں دیر نہیں لگتی۔

 لیکن امن کا قیام ایک صبر آزما جدوجہد ہے ہر شخص کی خواہش ہے کہ امن قائم ہو سماج اور ملک ترقی کرے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم ایکدوسرے کو سمجھنے کی کوشش کرین دکھ سکھ میں ساتھی بنیں  انہوں نے یاد دلایا کہ ان کے سنسد نے ترکیمیں جب زلزلہ آیا تھا الوقت سنسد کے ارکان نے مصیبت زدگان کی وہاں جا کر مدد کی تھی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *