**اردو خبر (500 الفاظ):**
گجرات کے وڈودرا میں تین اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے جس نے علاقے میں سنسنی پھیلادی ہے۔ یہ دھمکی ای میل بھائلی کے علاقے میں واقع نَوَرَچَنہ اسکول کے پرنسپل کو موصول ہوئی، جس میں کہا گیا تھا کہ اسکول کے قریب واقع پائپ لائن میں بم رکھا گیا ہے۔ دھمکی دینے والا شخص اس بات کا دعویٰ کررہا تھا کہ یہ بم اسکول کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے۔
یہ دھمکی ای میل جمعہ کی صبح چار بجے موصول ہوئی، جس کے بعد پولیس فوراً حرکت میں آئی۔ بم ناکارہ کرنے والی ٹیم (بی ڈی ایس)، کرائم برانچ اور مقامی پولیس فورس کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور تفتیش کا آغاز کردیا۔ ای میل کے وصول ہونے کے بعد اسکول کے طلباء کو احتیاطاً آج کے دن تعطیل دے دی گئی تاکہ ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
بی ڈی ایس کی ٹیم نَوَرَچَنہ اسکول اور یونیورسٹی کے احاطے میں پہنچ کر گہری تفتیش شروع کردی، جبکہ کرائم برانچ اور پی سی بی پولیس کی ٹیمیں بھی اسکول اور یونیورسٹی کی مکمل تلاشی لینے میں مصروف ہوگئیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے دھمکی دینے والے شخص کی تلاش شروع کردی ہے اور اس بات کا پتا لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس دھمکی کے پیچھے کون ہے۔
خیال رہے کہ نَوَرَچَنہ اسکول میں نہ صرف عام بچے پڑھتے ہیں بلکہ اس میں کئی اہم سیاسی اور سماجی شخصیات کے بچے بھی زیر تعلیم ہیں، جس کی وجہ سے اس دھمکی نے مزید تشویش پیدا کردی ہے۔ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ دھمکی دینے والے شخص تک پہنچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ ایک دن بعد پیش آیا جب ممبئی کے جوجیشوری اور اوشیوارہ کے علاقے میں ایک اسکول کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والی ایک ای میل موصول ہوئی تھی، جس کے بعد ممبئی پولیس اور بم ناکارہ کرنے والی ٹیم نے اسکول کا معائنہ کیا تھا۔ ای میل میں کہا گیا تھا کہ بم افضال کے گینگ نے اسکول کے اندر رکھا تھا، لیکن بم کو ناکارہ بنانے والی ٹیم نے اس دعوے کو جھوٹا ثابت کیا۔
گجرات میں ہونے والے اس دھمکی کے واقعے نے ریاست بھر میں اسکولوں کی سکیورٹی کے حوالے سے نئی بحث چھڑا دی ہے اور پولیس کی جانب سے تحقیقات کی رفتار میں تیزی آئی ہے۔ ان واقعات نے اسکولوں میں سکیورٹی انتظامات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔