یہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد پہلا معاہدہ تھا۔ ذرائع کے مطابق اب 25 تاریخ کو دوسری بار دونوں طرف سے لوگوں کو چھوڑا جائے گا۔ اس معاہدہ کے تحت طے ہوا ہے کہ ایک اسرائیلی قیدی کے بدلے میں نیتن یاہو حکومت 30 لوگوں کو رہا کرے گی، جو اس کی جیلوں میں بند ہیں۔
اسرائیل نے جن لوگوں کو رہا کیا ہے، ان میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ ان لوگوں پر اسرائیل کی سیکوریٹی میں سیندھ لگانے کا الزام ہے جیسے اسرائیلی اداروں پر پتھر پھینکنا، سیکوریٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا وغیرہ۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں پر قتل کی کوشش جیسے مقدمے بھی درج تھے۔ ان لوگوں کی رہائی اور جنگ بندی کو حماس اپنی جیت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔