فلم ’ڈاکو مہاراج‘ میں اہم کردار نبھانے والے ایم بالاکرشنن فلم اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش کی ہندوپور سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں، وہ وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں۔
آندھرا پردیش پولیس نے ایک فلم کی نمائش سے قبل تھیٹر میں بھیڑ کی بَلی چڑھانے کے الزام میں 5 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ ایک ہفتہ قبل 12 جنوری کا ہے۔ تیلوگو فلم اندسٹری کے معروف اداکار این بالاکرشنن کی فلم ’ڈاکو مہاراج‘ 12 جنوری کو ریلیز ہوئی تھی، تبھی ایک تھیٹر میں مبینہ طور پر بھیڑ کی بَلی (قربانی) چڑھائی گئی۔ فلم کی نمائش سے عین قبل صبح تقریباً 3 بجے بالاکرشنن کے کچھ مداحوں نے جشن مناتے ہوئے تروپتی کے ایک فلم تھیٹر میں سرعام ایک بھیڑ کی قربانی دی۔ اس کے بعد بھیڑ کے خون کو این بالاکرشنن کی فلم کے پوسٹر پر لگایا گیا۔ اس دوران وہاں پر موجود لوگوں نے واقعہ کی ویڈیو شوٹ کی اور ان لوگوں نے چیختے ہوئے خوشی کا اظہار بھی کیا۔
جانوروں کے حقوق کے لیے لڑنے والی تنظیم ’پیٹا‘ نے اس واقعہ کے تعلق سے 16 جنوری کو پولیس کو ایک ای میل کیا تھا۔ اس ای میل میں تنظیم نے بھیڑ کی قربانی دینے کے خلاف شکایت کی۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 لوگوں کو اپنی حراست میں لے لیا۔ حالانکہ گرفتاری کے تھوڑی دیر بعد ہی پانچوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ایم بالاکرشنن فلم اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ آندھرا پردیش کی ہندوپور اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں، اور ریاست کے وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں۔ ریاست میں ان کے مداحوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلم ’ڈاکو مہاراج‘ کی نمائش سے قبل بھیڑ کی قربانی دینے کے الزام میں جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، ان کے نام شنکریا، رمیش، سریش ریڈی، پرساد اور مکیش بابو ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس معاملے میں کچھ دیگر لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں، جن کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ’پریوینشن آف کروئلٹی ٹو اینیملز ایکٹ 1960‘ کی دفعات کے تحت مقدمہ درجہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔