گجرات میں آیا زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 3.8 درج، لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول

ہفتہ کی شام 4.37 بجے گجرات کے کَچھ ضلع میں 3.8 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، زلزلہ کا مرکز کَچھ کے دودھئی علاقہ کے پاس نولکھا رَن میں 25 کلومیٹر زیر زمین تھا۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئیزلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
user

گجرات کے کَچھ میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلہ کے یہ جھٹکے آج شام 4 بج کر 37 منٹ پر محسوس کیے گئے جس کے بعد لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ زلزلہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.8 بتائی جا رہی ہے۔ زلزلہ کا مرکز کَچھ کے دودھئی کے پاس بتایا گیا ہے۔ آئی ایس آر نے اس سلسلے میں جانکاری مہیا کرائی ہے۔

آئی ایس آر کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ہفتہ کی شام 4.37 بجے زلزلہ کے جھٹکے محسوس ہوئے جس کی شدت 3.8 درج کی گئی ہے۔ یہ کَچھ کے دودھئی سے تقریباً 28 کلومیٹر شمال-شمال مغرب میں واقع تھا۔ حالانکہ انتظامیہ کے مطابق زلزلہ کے دوران کسی طرح کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ویسے زلزلہ کے جھٹکوں کو محسوس کر لوگ گھبرا کر گھروں سے باہر ضرور نکل آئے۔

لوگوں میں خوف اس وجہ سے زیادہ ہے کیونکہ گزشتہ ایک ہفتہ میں زلزلہ کے کئی واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ آئی ایس آر ڈاٹا کے مطابق اس سے قبل 3 جنوری کی شام 6.10 بجے سوراشٹر سے 3 کلومیٹر جنوب-شمال میں زلزلہ کا ہلکا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا۔ اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 2.5 درج کی گئی تھی۔ 3 جنوری کی ہی شام 4.16 بجے ہی 2.8 شدت کا جھٹکا بھی محسوس کیا گیا تھا۔ اس وقت زلزلہ کا مرکز کَچھ کے راپر سے 24 کلومیٹر مغرب-شمال مغرب میں تھا۔

نئے سال کے پہلے دن یعنی یکم جنوری کو صبح اور دیر شام کو بھی زلزلہ کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ زلزلہ کا پہلا جھٹکا صبح 10.24 بجے آیا تھا جس کا مرکز کَچھ کے بھچاؤ سے 23 کلومیٹر شمال-شمال مشرق میں واقع تھا۔ اس کی شدت 3.2 درج کی گئی تھی۔ پھر دیر شام 8.39 بجے 2.6 شدت والا زلزلہ آیا تھا۔ اس کا مرکز سوراشٹر کے تلالا سے 15 کلومیٹر شمال-شمال مشرق میں تھا۔ اس کے علاوہ 29 دسمبر 2024 کی صبح بھی گجرات کے کَچھ ضلع میں 3.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ اس کا مرکز کَچھ کے بھچاؤ سے 18 کلومیٹر شمال-شمال مشرق میں تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *