بہار: احتجاج کر رہے طلباء پر لاٹھی چارج کے بعد راہل گاندھی نے کہا، ’ایکلویہ کی طرح نوجوانوں کا انگوٹھا کاٹا جا رہا ہے‘

تیجسوی یادو، پرینکا گاندھی اور لالو پرساد یادو سمیت کئی لیڈران نے لاٹھی چارج کی مذمت کی ہے۔ لالو پرساد نے کہا کہ ’’پولیس کو احتجاج کر رہے طلباء پر لاٹھی چارج نہیں کرنا چاہیے تھا۔ غلط بات ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div><div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

user

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کرا رہی ہے۔ دراصل بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کی جانب سے 13 دسمبر کو منعقد مشترکہ ابتدائی امتحان کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا ’’میں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ جس طرح ایکلویہ کا انگوٹھا کٹوایا گیا تھا اسی طرح پیپر لیک کر کے نوجوانوں کا انگوٹھا کاٹا جاتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال بہار ہے۔ بی پی ایس سی کے امیدوار پیپر لیک کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور امتحان کو رد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن این ڈی اے کی حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے الٹا طالب علموں پر ہی لاٹھی چارج کروا رہی ہے۔ یہ بے حد شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ طالب علموں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم ان کے ساتھ ہیں اور انہیں انصاف دلان کے کے لیے لڑیں گے۔‘‘

دوسری جانب صوبہ بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو، کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی اور آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو سمیت کئی اپوزیشن سیاسی لیڈران نے بھی پولیس کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد نے کہا کہ ’’پولیس کو احتجاج کر رہے طلباء پر لاٹھی چارج نہیں کرنا چاہیے تھا۔ غلط بات ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’حکمراں جماعت کا واحد مقصد اپنی کرسی بچانا ہے ہے اور جو بھی روزگار مانگتا ہے اسے دبایا جاتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر کو بی پی ایس سی امتحان کے دوران ہوئے بے ضابطگیوں کے خلاف طلباء احتجاج کر رہے ہیں۔ امتحان میں شامل کئی امیدواروں کا کہنا ہے کہ انہیں پیپر تقریباً 1 گھنٹہ تاخیر سے ملا۔ وہیں ایک دیگر طالب نے دعویٰ کیا کہ پیپر پھاڑ دیے گئے تھے جس کی وجہ سے ممکنہ پیپر لیک ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔ ساتھ ہی طلباء کی جانب سے یہ بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ بی پی ایس سی مشترکہ ابتدائی امتحان کا پرچہ لیک ہوا تھا۔ واضح ہو کہ مظاہرہ کر رہے طلباء کا مطالبہ ہے کہ امتحان دوبارہ کرایا جائے اور 13 دسمبر کو ہوئے امتحان کو پورے طور پر منسوخ کر دیا جائے۔ ساتھ ہی طلباء نے کمیشن سے جلد از جلد امتحان کی نئی تاریخ مقرر کرنے کی بھی گزارش کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *