مدھیہ پردیش: بے روزگاری کے خلاف کانگریس اراکین اسمبلی نے ’کیتلی‘ کے ساتھ کیا مظاہرہ، بی جے پی کو یاد دلائے وعدے

[]

کانگریس رکن اسمبلی سچن یادو نے کہا کہ نوجوان خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہا ہے کیونکہ موہن یادو حکومت ایک سال پورا کرنے کے بعد بھی روزگار پیدا کرنے کے لیے سخت قدم اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر امنگ سنگھار کیتلی کے ساتھ مظاہرہ کرتے ہوئے، ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر امنگ سنگھار کیتلی کے ساتھ مظاہرہ کرتے ہوئے، ویڈیو گریب</p></div>

کانگریس لیڈر امنگ سنگھار کیتلی کے ساتھ مظاہرہ کرتے ہوئے، ویڈیو گریب

user

مدھیہ پردیش اسمبلی احاطہ میں بدھ کے روز اس وقت دلچسپ نظارہ دیکھنے کو ملا جب کانگریس اراکین اسمبلی نے بی جے پی حکومت کی مایوس کن کارکردگی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ نظارہ دلچسپ اس لیے تھا کیونکہ کانگریس اراکین اسمبلی نے کیتلی اور چائے کا پیالہ لے کر مظاہرہ کیا۔ اراکین اسمبلی نے تختیاں بھی لے رکھی تھیں جس میں بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا گیا تھا۔ مظاہرہ کے دوران کانگریس لیڈران نے ریاستی حکومت پر نوجوانوں کو ملازمت سے محروم رکھ کر چائے فروخت کرنے پر مجبور کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔

اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن کیے گئے اس احتجاجی مظاہرہ کی قیادت اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے کی۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ ایسی حالت میں نوجوانوں کے پاس چائے بیچنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت نے ہر سال 2 لاکھ لوگوں کو ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا اور ایک سال مکمل ہونے کے بعد حالات پہلے کی ہی طرح خراب ہیں۔

امنگ سنگھار وزیر اعلیٰ موہن یادو سے سوال کیا ہے کہ ’’حکومت نے ملازمتوں کے لیے اپنے دروازے کیوں بند کر دیے؟ ڈاکٹروں، پولیس اور کانٹریکچوئل اساتذہ کے عہدوں پر بھرتی کر دی گئی ہے۔ حکومت کو اس معاملے میں جواب دینا چاہیے۔‘‘ اس مظاہرہ میں شامل کانگریس رکن اسمبلی سچن یادو نے کہا کہ نوجوان خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں، کیونکہ موہن یادو حکومت ایک سال پورا کرنے کے بعد بھی روزگار پیدا کرنے کے لیے ٹھوس قدم اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *