[]
حیدرآباد: تمام قیاس آرائیوں کوختم کرتے ہوئے بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتانے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں نظام آباد حلقہ سے مقابلہ کریں گی۔
ملک میں عام انتخابات آئندہ سال منعقد ہونے والے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آئندہ الیکشن میں وہ نظام آباد کے موجودہ رکن لوک سبھا ڈی اروند کوشکست دیں گی۔
انہوں نے کہاکہ ڈی اروند‘اسمبلی یا لوک سبھا کے کسی بھی حلقہ سے مقابلہ کریں وہ انہیں ضرور شکست سے دوچار کریں گی۔اسمبلی میں بی آر ایس لیجسلیٹیو آفس میں آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے کویتا نے کہاکہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران حلقہ لوک سبھا نظام آباد کی ترقی میں بی جے پی کا کوئی رول نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی‘جھوٹے دعویٰ کرتے ہوئے بی آر ایس حکومت کے خلاف مذموم پروپگنڈا کررہی ہے جبکہ بی آرایس نے نظام آباد حلقہ کی ہمہ جہت ترقی کویقینی بنایا ہے۔ حکومت کی کاوشوں کی وجہ سے ہی نظام آباد میں آئی ٹی ہب کا قیام عمل میں آیاہے۔
حکومت نے متحدہ نظام آباد کی ترقی کے لئے ہزاروں کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔رکن قانون ساز کونسل کے کویتا‘صد رنشین آرٹی سی باجی ریڈی گوردھن اور رکن اسمبلی گنیش گپتا نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروندہمیشہ غیر مہذب الفاظ استعمال کرکے تلنگانہ عوام کی توہین کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان میاچ فکسنگ ہوئی تھی جس کا مقصد پارلیمانی حلقہ نظام آباد سے انہیں شکست دیناتھا یہ دونوں سیاسی جماعتیں ان کے خفیہ منصوبہ میں کامیاب ہوگئے۔
اس بار کے کویتا بی آرایس امیدوار کی حیثیت سے ڈی اروند کے خلاف انتخابات میں مقابلہ کریں گی۔انہوں نے کہاکہ ڈی اروندنے تلنگانہ بالخصوص نظام آباد کی ترقی کے لئے مرکزی حکومت سے ایک روپیہ بھی نہیں لایا ہے۔ وہ نظام آباد میں آئی ٹی سنٹر کے قیام پر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی قائدین اور کارکن‘ ایم پی ڈی اروندکے خلاف ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی کا وجودنہیں ہے۔یہ سیاسی جماعت عوام میں مذہبی منافرت پھیلاکر ووٹ حاصل کرناچاہتی ہے۔
تلنگانہ کے عوام باشعور ہیں اوروہ بی جے پی قائدین کے گمراہ کن بیانات کونظرانداز کردیں گے۔انہوں نے کہاکہ آئندہ اسمبلی اورپارلیمانی انتخابات میں بی آرایس کامقابلہ کانگریس سے ہوگا۔