منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خان کی جسد خاکی ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک _ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

[]

حیدرآباد _ 8 اگست ( اردولیکس) روزنامہ سیاست کے منیجنگ  ایڈیٹر جناب ظہیرالدین علی خان کی جسد خاکی کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں نم آنکھوں سے  آج صبح داراسللام روڈ پر واقع آخرت منزل میں سپرد خاک کیا گیا۔بعد نماز فجر نامپلی پبلک گارڈن کی شاہی مسجد میں نماز جنازہ ادا کی گئی۔جس میں سرکردہ سیاسی ‘ سماجی’ مذہبی قائدین کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

 

واضح رہے کہ پیر کی شام قلب پر حملہ کے باعث جناب ظہیر الدین علی خان کا حیدرآباد کے بوئن پلی علاقے میں اچانک انتقال ہوگیا تھا جب وہ انقلابی گلوکار غدر کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے جارہے تھے

جناب ظہیرالدین علی خان ولد جناب محمد بشیرالدین علی خان مرحوم کی عمر 63 برس تھی ۔ وہ جناب زاہد علی خان ایڈیٹر روزنامہ سیاست کے خالہ زاد بھائی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ فرزندان جناب اصغر علی خان اور جناب فخر علی خان شامل ہیں ۔

 

جناب ظہیرالدین علی خان نے گزشتہ 30 برسوں میں سماجی ، ملی اور علمی شعبہ جات میں غیر معمولی خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی شناخت بنائی۔ انتقال کی اطلاع نہ صرف ہندوستان کے مختلف شہروں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی پھیل گئی اور سماجی ، سیاسی ، مذہبی اور ادبی شعبہ جات سے وابستہ اہم شخصیتوں نے جناب زاہد علی خان اور جناب عامر علی خان سے ربط قائم کرتے ہوئے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا۔ حیدرآباد کے ملی ، سماجی اور علمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی اور لکڑی کا پل میں واقع ان کی قیامگاہ پہنچ کر دیدار کرنے والوں کا تانتا بندھ گیاتھا کئی اہم شخصیات بشمول صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی، تلنگانہ پی سی سی کے صدر ریونت ریڈی، سابق وزیر محمد علی شبیر اور مختلف سیاسی جماعتوں، عوامی تنظیموں، صحافیوں، مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ان کے مکان پہنچ کر آخری دیدار کیا تھا

جناب ظہیرالدین علی خان نے جناب عابد علی خان مرحوم اور جناب زاہد علی خان کی سرپرستی و رہنمائی میں سماج بالخصوص ملت اسلامیہ کے غریب مسلمانوں میں تعلیم کو عام کرنے کا بیڑہ اٹھایا۔ وہ سیاست ٹکنالوجیز لمٹیڈ کے ڈائرکٹر ، عابد علی خان ایجوکیشنل ٹرسٹ ، ادبی ٹرسٹ اور سیاست ملت فنڈ کے سکریٹری تھے۔ علحدہ تلنگانہ تحریک میں جناب ظہیرالدین علی خان نے غیر معمولی رول ادا کیا ۔

اسی دوران چیف منسٹر چندرشیکھرراو اور بیشتر ریاستی وزرا نے بھی ظہیر الدین علی خان کی اچانک موت پر اپنے دکھ کا اظہار کیا اور پسماندہ گان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *