[]
گوہاٹی: کانگریس رکن پارلیمنٹ اور آسام کے ناگاؤں حلقہ کے لوک سبھا امیدوار پردیوپ بوردو لوئی نے چیف منسٹر ہیمنتا بسوا شرما کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے جاریہ انتخابی مہم کے دوران تمام راشن کارڈس گیرندوں کو رقم کی پیشکش کرتے ہوئے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔
بوردو لوئی نے منگل کی رات چیف الیکشن کمشنر کے پاس شکایت درج کرائی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ شرما نے اس دن لکھیم پور میں منعقدہ جلسہئ عام میں یہ وعدہ کیا کہ انتخابات کے بعد ہر راشن کارڈ گیرندہ کے بینک کھاتہ میں 10 ہزار روپئے منتقل کئے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایسے تیقنات مثالی ضابطہئ اخلاق کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ ایسے وعدے نہ صرف غیر اخلاقی ہیں بلکہ مالی لالچ دیتے ہوئے رائے دہندوں کو متاثر کرنے کی کوشش بھی ہیں۔
انھوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے گزارش کی کہ وہ اس معاملہ کی مکمل جانچ پڑتال کرے اور اس غلط رویے پر چیف منسٹر کے خلاف مناسب کارروائی کرے۔ بوردو لوئی نے چیف الیکٹورل آفیسر کے پاس ایک اور شکایت درج کرائی اور الزام لگایا کہ بی جے پی نے متنازعہ سماجی و معاشی سروے جاری رکھا ہے، جس کے لیے حکمراں جماعت کو ایک وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی ہے۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انتخابی لالچ دینے کے سلسلہ میں 6 اپریل کو سی ای او کی جانب سے وجہ نمائی نوٹس موصول ہونے کے باوجود حکومت نے سماجی و معاشی سروے جاری رکھنے کے لیے فارمس کی تقسیم کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ رائے دہندوں سے ”اوروندوئی“ راست نقد رقم منتقلی فائدہ (ڈی بی ٹی) اسکیم کے تحت وعدے کیے جارہے ہیں۔
بوردو لوئی نے دعویٰ کیا کہ منگل کے روز ضلع موریگاؤں میں باڑہ پوجیا گاؤں پنچایت کے ماتھر بوئی علاقہ کے وارڈ نمبر 1 میں ایسے فارم تقسیم کیے گئے۔ انھوں نے کہا مجھے اندیشہ ہے کہ دیگر مقامات پر بھی ایسی سرگرمیاں جاری ہوں گی۔ یہ انتخابی قواعد کی کھلی توہین اور انتخابی فوائد کے لیے سرکاری اسکیمات کا بے جا استعمال ہے اور ناقابل قبول ہے۔
واضح رہے کہ سی ای او کے دفتر نے سی پی آئی ایم کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیے جانے کے بعد 5 اپریل کو حکمراں بی جے پی کو وجہ نمائی نوٹس جاری کی۔ بائیں بازو کی جماعت نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی‘ سماجی و معاشی سروے کے انعقاد کے بہانے لوگوں کا ڈاٹا حاصل کررہی ہے، جس کا مقصد ایک سرکاری اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان کی تعداد بڑھانا ہے۔ الیکشن ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کی دستخط کردہ نوٹس ریاستی بی جے پی یونٹ کے صدر کو جاری کی گئی اور 8 اپریل کو 10 بجے دن تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔