[]
نئی دہلی: مشیرقومی سلامتی اجیت دوول نے جدہ میں ایک کانفرنس میں کہا کہ بات چیت اور سفارتکاری یوکرین جنگ کا پُرامن حل تلاش کرنے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے کسی استثنیٰ کے بغیرتمام ممالک کے اقتداراعلیٰ اور علاقائی سالمیت کی برقراری پر زوردیا۔ سعودی ولیعہد (کراؤن پرنس) محمد بن سلمان کی میزبانی میں دو روزہ چوٹی کانفرنس میں تقریباً40 ممالک کے اعلیٰ سیکیوریٹی عہدیداروں نے شرکت کی۔
امریکی مشیرقومی سلامتی جیک سلیوان اور چین کے خصوصی قاصد برائے یوریشین امور لی ہوئی نے بھی شرکت کی۔ روس کو چوٹی کانفرنس میں مدعو نہیں کیاگیا۔ ہفتہ کے دن اپنے خطاب میں اجیت دوول نے یوکرین جنگ کے حوالہ سے کہا کہ ساری دنیا خاص طور پر دنیا کے جنوبی حصہ نے صورتحال کی مار جھیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے جنگ شروع ہوئی‘ہندوستان روس اور یوکرین دونوں سے اعلیٰ سطح پر رابطہ میں ہے۔ ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق عالمی نظام کا حامی ہے۔
ہندوستانی مشیرقومی سلامتی نے خاص طور پر زوردیاکہ تمام ممالک کوکسی استثنیٰ کے بغیر اقتداراعلیٰ اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھناچاہئیے۔
اجیت دوول نے یہ بھی کہا کہ سبھی کو ساتھ لے کر امن کی ساری کوششیں کرنی چاہئیے تاکہ جنگ کا منصفانہ حل نکل آئے اور اسی اسپرٹ کے ساتھ ہندوستان نے جدہ کانفرنس میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ اس بات کا حامی رہا ہے کہ بات چیت اور سفارتکاری کو بڑھاوادیاجائے۔ امن کا یہی واحد راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان‘یوکرین کی انسانی اور معاشی مددکررہا ہے۔ جدہ چوٹی کانفرنس یوکرین کے تجویز کردہ امن فارمولہ پر مرکوز رہی۔ یوکرینی صدرزیلنسکی نے 10نکاتی امن منصوبہ پیش کیا۔
اس منصوبہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کو سزا دینا‘ یوکرین سے سارے روسی فوجیوں کا ہٹایاجانا اور ملک کی علاقائی سالمیت بحال کرناشامل ہے۔ زیلنسکی نے کانفرنس کے انعقاد کیلئے سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔